عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر/آر بی آئی نے بدھ کے روز اہم شرح سود میں ، مسلسل دوسری بار، امریکہ کی طرف سے عائد کردہ باہمی محصولات سے متاثر معیشت کو سہارا دینے کے لئے25 بیس پوائنٹس کی کمی کا اعلان کیا۔شرح میں کمی کے بعد، کلیدی پالیسی کی شرح 6 فیصد تک کم ہو گئی ہے جس سے گھر، آٹو اور کارپوریٹ قرض لینے والوں کو راحت ملے گی۔فروری میں اپنی آخری پالیسی میں، آر بی آئی نے ریپو ریٹ کو 25 بیسس پوائنٹس سے کم کر کے 6.25 فیصد کر دیا تھا۔ یہ شرح مئی 2020 میں پچھلی شرح میں کمی کے بعد آئی ہے۔ شرحوں کی آخری نظرثانی فروری 2023 میں ہوئی جب پالیسی کی شرح کو 25 بیسس پوائنٹس سے بڑھا کر 6.5 فیصد کر دیا گیا۔آر بی آئی کے گورنر سنجے ملہوترا نے کہا کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے متفقہ طور پر پالیسی کی شرح کو 25 بیسس پوائنٹس سے کم کرکے 6.25 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا۔آر بی آئی نے عالمی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے جی ڈی پی کی ترقی کی پیشن گوئی کو 6.7 فیصد کے پہلے کے تخمینہ سے کم کر کے 6.5 فیصد کر دیا ہے۔گزشتہ ہفتے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 9 اپریل سے لاگو ہونے والی ہندوستانی درآمدات پر بھاری 26 فیصد باہمی محصولات کا اعلان کیا تھا۔ اچھی زرعی پیداوار اور خام تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے، ریزرو بینک نے بدھ کو رواں مالی سال کیلئے افراط زر کے تخمینہ کو 4.2 فیصد سے گھٹا کر 4 فیصد کر دیا۔ کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) پر مبنی سرخی رٹیل افراط زر جنوری سے فروری 2025 کے دوران مجموعی طور پر 1.6 فیصد پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی، جو دسمبر 2024 میں 5.2 فیصد سے فروری 2025 میں 3.6 فیصد کی کم ترین سطح پر آ گئی۔اس سال سبزیوں کی قیمتوں میں مضبوط موسمی تصحیح کی وجہ سے، کھانے کی افراط زر فروری میں 3.8 فیصد کی 21 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی۔مالی سال 2025-25 کی پہلی دو ماہی مانیٹری پالیسی کی نقاب کشائی کرتے ہوئے، آر بی آئی کے گورنر سنجے ملہوترا نے کہا کہ خوراک کی افراط زر کا نقطہ نظر فیصلہ کن طور پر مثبت ہو گیا ہے۔سبزیوں کی قیمتوں میں خاطر خواہ اور وسیع البنیاد موسمی اصلاح ہوئی ہے۔مہنگائی کے محاذ پر، جہاں خوراک کی افراط زر میں توقع سے زیادہ کمی نے ہمیں سکون اور اعتماد دیا ہے، ہم عالمی غیر یقینی صورتحال اور موسم کی خرابی کے ممکنہ خطرات سے چوکنا رہتے ہیں،”۔
جی ڈی پی کی شرح نمو کا اندازہ
پہلی سہ ماہی میں 6.5 فیصد
دوسری سہ ماہی میں 6.7 فیصد
تیسری سہ ماہی میں 6.6 فیصد
چوتھی سہ ماہی میں 6.3 فیصد
…………….
افراط زر کی شرح کا انداز
پہلی سہ ماہی 3.6%
دوسری سہ ماہی 3.9%
تیسری سہ ماہی 3.8%
چوتھی سہ ماہی 4.4%
سونے کے زیورات پر
قرض کے اصول سب کیلئے یکساں
یو این آئی
ممبئی// ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے سونے کے زیورات اور دیگر زیورات پر دیے گئے قرضوں سے متعلق موجودہ ضابطے کا جائزہ لیتے ہوئے نئے مسودہ رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ رواں مالی سال کی پہلی دو ماہی مانیٹری پالیسی جائزہ میٹنگ میں کئے گئے فیصلوں کے بارے میں اطلاع دیتے ہوئے آر بی آئی کے گورنر سنجے ملہوترا نے آج کہا کہ سونے کے زیورات اور دیگر زیورات کے لیے دیے گئے قرضوں سے متعلق موجودہ قوانین کا جائزہ لیا گیا ہے اور نئے مسودہ رہنما خطوط جاری کیے گئے ہیں۔ یہ قرضے عام طور پر استعمال اور آمدنی دونوں مقاصد کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔مسٹر ملہوترا نے کہا کہ اب تک اس شعبے میں مختلف قسم کے ریگولیٹڈ اداروں ( آر ای ایس ) جیسے بینک، غیر بینکنگ مالیاتی کمپنیاں ( این بی ایف سی ایس ) اور کوآپریٹو اداروں کے لیے مختلف قوانین نافذ تھے ۔ جس کی وجہ سے ضابطے میں تضاد دیکھا گیا۔ اب ان تمام اداروں کے لیے پالیسی اور جامع ضابطے لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔گورنر نے کہا کہ اس کے تحت مختلف قسم کے مالیاتی اداروں کے لیے یکساں ریگولیٹری فریم ورک تیار کیا جائے گا۔ ہر ادارے کی رسک برداشت کرنے کی صلاحیت کو مدنظر رکھتے ہوئے قوانین بنائے جائیں گے ۔ کریڈٹ کنڈکٹ اور اثاثوں کے تحفظ سے متعلق اصولوں کو مضبوط کیا جائے گا۔ بعض اداروں کی طرف سے دیکھی گئی بے ضابطگیوں اور صارفین کی شکایات کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے ۔آر بی آئی نے عوام کے تبصروں کے لیے یہ مسودہ رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ دلچسپی رکھنے والے فریق مقررہ وقت کے اندر اپنی تجاویز اور آراء پیش کر سکتے ہیں۔