عمر عبداللہ کی 10رکنی طلبا وفد کو یقین دہانی، کہا سبھی طبقوں کیساتھ انصاف کیا جائے گا:طلباء کمیٹی
اعجاز میر
سرینگر//ریزرویشن معاملے پر این سی ممبر پارلیمنٹ آغا روح اللہ کی جانب سے تشکیل دی گئی10 نفری طلبا کمیٹی نے وزیر اعلیٰ کے ساتھ ملاقات کی جس دوران کئی اہم مسائل پر کھل کر گفت وشنید ہوئی۔وزیر اعلیٰ نے وفد کو یقین دلایا کہ ریزرویشن معاملے کو چھ ماہ کے اندر اندر حل کیا جائے گا اور حکومت کے دائرہ اختیار میں جو کچھ بھی ہے اس پر جلد از جلد احکامات صادر کئے جائیں گے۔اطلاعات کے مطابق ریزرویشن کو کالعدم قرار دینے کے معاملے پر ممبر پارلیمنٹ مہدی کی سربراہی میں سرینگر میں وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر دھرنا دیا گیا۔آغا روح اللہ نے طلبا کی دس نفری کمیٹی تشکیل دے کر انہیں وزیر اعلیٰ کے ساتھ ملاقی ہونے کے لئے بھیجا۔میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران طلبا کمیٹی کے ممبران نے کہاکہ وزیر اعلیٰ کے ساتھ خوشگوار ماحول میں بات چیت ہوئی۔انہوں نے مزید بتایا کہ آدھے گھنٹے تک عمر عبداللہ نے ہماری بات غور سے سنی اور سبھی مسائل کو وقت مقررہ کے اندر اندر حل کرنے کا یقین دلایا۔کمیٹی کے ممبران کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ نے ریزرویشن مسئلے کو چھ ماہ کے اندر اندر حل کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ان کے مطابق وزیر اعلیٰ نے ملاقات کے دوران بتایا کہ معاشی طور کمزور طبقہ( ای ڈبیلو ایس) 10 فیصدی ریزرویشن اور دوسرے معاملات جو کہ حکومت کے زیر کنٹرول ہے پر بہت جلد آرڈر نکالا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے وزیراعلیٰ کو بتایاکہ اوپن میرٹ کے لئے 76فیصد کوٹا رکھا جائے جس پر وزیر اعلیٰ نے کہاکہ معاملہ کورٹ میں بھی چل رہا ہے تاہم سب کمیٹی سبھی سے بات چیت کے بعد جو رپورٹ پیش کرے گی اس پر منصفانہ فیصلہ سامنے آئے گا۔ان کے مطابق وزیر اعلیٰ سے بات چیت کے دوران طلبا ممبران نے کہاکہ اس معاملے کو جلدازجلد حل کیا جانا چاہئے جس پر عمر عبداللہ نے کہاکہ ریزرویشن معاملے پر سبھی طبقوں کے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔رکن پارلیمان آغا روح اللہ نے پیر کے روز کہاکہ وزیر اعلیٰ اور طلبا کمیٹی کے درمیان بات چیت خوشگوار ماحول میں اختتام پذیر ہوئی ہے۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ نے مثبت بات کی ہے کہ ریزرویشن معاملے کو چھ ماہ کے اندراندر حل کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ دس نفری طلبا کمیٹی نے وزیر اعلیٰ کے ساتھ ملاقات کی جس دوران عمر عبداللہ نے ریزرویشن معاملے کو حل کرنے کا یقین دلایا ہے۔آغا نے کہاکہ وزیر اعلیٰ نے وقت مقررہ کے اندرا ندر سب کمیٹی کی رپورٹ پر عملدرآمد کرانے کا وعدہ کیا ہے۔آغا روح اللہ نے کہا، میں وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا شکر گزار ہوں جنہوں نے ریزرویشن کے معاملے پر طلبہ کو سنا اور اس سنگین اور حساس مسئلے کو حل کرنے کے لیے چھ ماہ کا وقت دیا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی طرف سے مقرر کردہ ٹائم فریم کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اس میں پورے چھ ماہ لگیں گے۔ انہوں نے کہا “اس میں صرف دو یا تین مہینے لگ سکتے ہیں، چونکہ ایک مہینہ گزر چکا ہے، مجھے امید ہے کہ یہ معاملہ آنے والے پانچ مہینوں میں حل ہو جائے گا‘‘۔روح اللہ، جو نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر ہیں، نے کہا کہ ہمیں ایک ہی وقت میں حکومت کی حدود کو سمجھنا ہوگا کیونکہ کام کرنے کے قواعد کو ابھی واضح کرنا باقی ہے۔انہوں نے کہا”جب تک حکومتی کام کرنے کے قواعد کو واضح نہیں کیا جاتا ، چیزوں کو شکل دینے میں وقت لگے گا. مجھے امید ہے کہ آنے والے ایک سے دو مہینوں میں بات چیت کی جائے گی اور اس کے مطابق چیزیں صاف ہو جائیں گی، تاکہ ہم جان سکیں کہ کون سا موضوع لیفٹیننٹ گورنر کے دائرہ اختیار میں آتا ہے، اور کون سا چیف منسٹر سے متعلق ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ہم لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے بھی رجوع کریں گے اگر ہمیں معلوم ہوا کہ یہ معاملہ ان کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔بتادیں کہ سرینگر میں وزیر اعلیٰ کی سرکاری رہائش گاہ واقع گپکار میں بعد دوپہر آغا روح اللہ کی سربراہی میں طلبا نے دھرنا دیا جو شام دیر گئے تک جاری رہا۔اس دھرنے میں پی ڈی پی لیڈر اور ممبر اسمبلی وحید پرہ اور التجا مفتی کے علاوہ ایم ایل اے لنگیٹ خورشید احمد بھی شامل ہوئے۔وزیرا علیٰ کے ساتھ طلبا کمیٹی کی ملاقات کے دوران آغا روح اللہ ، وحید پرہ اور خورشید احمد لگاتار دھرنے پر بیٹھیں رہے اور جب طلبا عمر عبداللہ کی سرکاری رہائش گاہ سے باہر آئے تو انہوں نے میٹنگ کو کامیاب قرار دیا تو اراکین قانون سازیہ نے بھی اپنا دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔