مفت نصابی کتب کی فراہمی میں ناکامی باعث تشویش
سری نگر// اپنی پارٹی کے صدر سید الطاف بخاری نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ ریزرویشن کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک واضح ٹائم لائن طے کرے۔انہوں نے کہاحکومت کو چاہیے کہ وہ تیزی سے کام کرے اور کسی بھی تاخیری حربے سے گریز کرے۔بتادیں کہ وزیر اعلی عمر عبداللہ کی قیادت میں گذشتہ شام ایک اعلی سطحی کابینی اجلاس منعقد ہوا جس میں دیگر امور کے علاوہ ریزرویشن پالیسی پر بھی بات چیت ہوئی۔ذرائع کے مطابق کابینہ کی منظوری کے لیے دوبارہ پیش کرنے سے پہلے قانونی جائزہ کے لیے اس پالیسی کو محکمہ قانون کو بھیج دیا گیا ہے۔الطاف بخاری نے جمعرات کی صبح ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا ریزرویشن کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک واضح ٹائم لائن طے کریں۔انہوں نے کہاہر گزرتے دن کے ساتھ میرٹ متاثر ہوتا جا رہا ہے۔ان کا پوسٹ میں کہنا تھاحکومت کو چاہیے کہ وہ تیزی سے کام کرے اور کسی بھی تاخیری حربے سے گریز کرے۔ الطاف بخاری نے ان میڈیا رپورٹس پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے جن کے مطابق جموں و کشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن گزشتہ دو سال سے سرکاری اسکولوں کو کشمیری زبان کی نصابی کتب مفت فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بات باعث تشویش ہے کہ بورڈ آف سکول ایجوکیشن گزشتہ دو سال سے سرکاری سکولوں کے بچوں کو کشمیری زبان کی نصابی کتاب مفت فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے۔ غریب طلبا کو بنیادی تعلیمی مواد سے محروم رکھنا غفلت شعاری کی ایک بدترین مثال ہے۔ ایک جانب حکومت جموں و کشمیر کی مادری زبانوں کو فروغ دینے کا دعوی کرتی ہے۔ دوسری طرف، یہ پرائمری اور مڈل اسکول کے طلبا کو نصابی کتابیں تک بھی فراہم کرنے میں ناکام ہورہی ہے۔انہوں نے متعلقہ حکام پر زور دیا کہ وہ فوری طور سرکاری سکولوں میں نصابی کتب کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔