عظمیٰ نیوز سروس
جموں// جموں و کشمیر حکومت نے انکشاف کیا ہے کہ اس وقت نئی دہلی میں ریذیڈنٹ کمشنر کے دفتر میں کام کرنے والے 48 ملازمین میں سے 27 جموں و کشمیر کے ریاستی باشندے ہیں، جو عملے کا 60.56 فیصد بنتے ہیں۔ یہ بتایا گیا ہے کہ قومی دارالحکومت میں جموں و کشمیر انتظامیہ کی ایک کلیدی اکائیریذیڈنٹ کمشنر کے دفتر کے عملے پر نان ڈومیسائل کا غلبہ ہے۔ یہاں 36فیصد عملہ (21افراد) غیر ریاستی ہیں، جو بھرتی کے عمل اور نمائندگی کے توازن کے بارے میں سوالات اٹھاتے ہیں۔ریذیڈنٹ کمشنر کا دفتر اہم کاموں کے لیے ذمہ دار ہے، بشمول مرکزی وزارتوں کے ساتھ تال میل، دہلی میں جموں و کشمیر کے رہائشیوں کی مدد کرنا، سرکاری دوروں کو سنبھالنا، اور بین ریاستی معاملات میں سہولت فراہم کرناشامل ہے۔تنویر صادق نے مقامی نمائندگی کی حد کا اندازہ لگانے کے لیے عملے کی تشکیل کے بارے میں تفصیلات طلب کی تھیں۔حکومت نے یہ واضح نہیں کیا ہے کہ آیا ملازمین مستقل ہیں، تعینات ہیں یا کنٹریکٹ پر، اور نہ ہی اس طرح کے اہم دفاتر میں ڈومیسائل کے لیے روزگار کے منصفانہ حصہ کو یقینی بنانے کے لیے کوئی پالیسی موجود ہے۔اس کے علاوہ، جموں و کشمیر حکومت نے واضح کیا ہے کہ اس کا نئی دہلی سے ریذیڈنٹ کمشنر کے دفتر کو منتقل کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، یہ کہتے ہوئے کہ یہ دفتر مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور حکومت ہند کی مختلف وزارتوں کے درمیان ہم آہنگی کو برقرار رکھنے میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ تنویر صادق کی طرف سے پوچھے گئے ایک تحریری سوال کے جواب میں سامنے آئی، جس نے اس بارے میں معلومات طلب کی تھیں کہ آیا حکومت ریذیڈنٹ کمشنر کے دفتر کو قومی دارالحکومت سے باہر منتقل کرنے پر غور کر رہی ہے۔ انہوں نے دفتر کے کردار اور کاموں، اس کے عملے کی طاقت اور مرکزی حکومت کے ساتھ اس کے تال میل کی نوعیت کے بارے میں بھی پوچھاتھا۔