ریاسی//گوجربکروال گوجریوتھ دیش باڈی نے ریاسی میں نام نہاد گائورکشکوں کی طرف سے کئے گئے حملے اورتشددبرپاکرنے کے واقعہ کوایک منظم سازش قراردیتے ہوئے ڈویژنل کمشنر کے دفترکے باہراحتجاجی مظاہرہ کیا۔اس دوران مظاہرین ریاسی واقعہ میں ملوث شرپسندعناصرکے خلاف عبرتباک کارروائی کامطالبہ کررہے تھے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے گوجربکروال یوتھ دیش باڈی کے ریاستی صدر چوہدری نزاکت کھٹانہ نے کہاکہ جموں کے میدانی علاقوں سے وادی کے بالائی علاقوں کی طرف گوجربکروال خانہ بدوش کئی صدیوں سے نقل مکانی کرتے آرہے ہیں اوروہ اپنے ساتھ مال مویشی لیجاتے ہیں کیونکہ اس قبیلے کاپیشہ ہی مال مویشی پالنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاسی ضلع میں شرپسندعناصرکی طرف سے گوجربکروال خانہ بدوشوں پر حملہ ناقابل برداشت ہے ۔انہوں نے کہاکہ نہ صرف غنڈہ عناصرنے گوجربکروالوں کومارپیٹ کانشانہ بنایابلکہ ان کے مال واسباب کوبھی لوٹ لیا۔یہاں تک کہ خواتین کی عزت لوٹنے کی بھی کوشش کی گئی ۔کھٹانہ نے کہاکہ ابھی تک ایک دس سالہ لڑکا ’عمر‘ لاپتہ ہے جس کوڈھونڈنے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں۔ انہوں نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ حکومت گوجربکروال طبقے کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے جس کاثبوت ریاسی کاحالیہ واقعہ ہے ۔انہوں نے کہاکہ یہ خانہ بدوش لوگ ضلع ترقیاتی کمشنر کی طرف سے مورخہ 27 مارچ 2017 کو جاری کیے گئے آرڈر No. 402/192/G&B/5321-31 کے تحت موسمی نقل مکانی کررہے تھے۔انہوں نے کہاکہ گرفتارکیے گئے کچھ ملزمان کوپولیس نے چھوڑدیاہے ۔انہوں نے کہاکہ ملزمان کوچھوڑنا متاثرین کے ساتھ زیادتی ہے۔کھٹانہ نے ملزمان کی گرفتاری اوران کے پی ایس اے عائدکرنے کامطالبہ کیاہے۔انہوں نے ریاستی وزیراعلیٰ، ریاستی گورنراورڈائریکٹرجنرل پولیس سے معاملہ میں فوری مداخلت پرزوردیاہے۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ آپسی بھائی چارے اورامن کوبہرصورت برقراررکھیں ۔اس دوران مظاہرین میں چوہدری اخترحسین ، چوہدری طالب حسین ، چوہدری فریداحمد، ممتازچوہدری ، چوہدری سجاد، چوہدری شمشادالدین ، چوہدری جماعت علی ودیگران شامل تھے۔