سرینگر//حریت (گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے گاؤ رکھشا کے نام پر جاری ہندودہشت گردی کے جموں پہنچنے اور مسلم بکروالوں پر کئے گئے حملے کے حوالے سے اپنی گہری تشویش اور فکرمندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جن دہشت گردوں نے مسلمانوں کے خلاف باضابطہ اعلانِ جنگ کیا ہوا ہے دلی کی حکومت ان پر لگام کسنے کے بجائے ان کی پیٹھ تھپتھپا رہی اور حوصلہ افزائی کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رام مادھو کے تازہ بیان اور ان کے جموں وارد ہونے کے ساتھ ہی اس واقعے کا پیش آنا انتہائی معنی خیز ہے اور اس کو محض ایک اتفاق قرار نہیں دیا جاسکتا ۔گیلانی نے خبردار کیا کہ نہتے بکروالوں پر کئے گئے حملے میں ملوث دہشت گردوں کو فوری طور پر گرفتار نہیں کیا گیا اور انہیں قرار واقعی سزا نہیں دی گئی تو اس کا وادی میں لازماً ایک ردّعمل ہوگا اور اس کے مضمرات کیلئے ریاستی حکومت ذمہ دار ہوگی۔ گیلانی نے کہا کہ وادی میں اگر فوج مسلمانوں کا ایک منصوبہ بند طریقے پر قتلِ عام کررہی ہے تو جموں میں مسلمانوں کو تنگ اور ہراساں کرنے کا ٹاسک جن سنگھی دہشت گردوں کو سونپا گیا ہے۔