عظمیٰ نیوز سروس
ریاسی// ریاسی کی ڈپٹی کمشنر نِدھی ملک، جو ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی چیئرپرسن بھی ہیں، نے ایک اہم جائزہ میٹنگ کی صدارت کی جس میں ضلع بھر میں بحالی کے کاموں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اس میٹنگ میں سڑکوں کی بحالی، بجلی اور پانی کی فراہمی، راشن کی دستیابی اور ریلیف تقسیم کے امور پر غور کیا گیا۔ یہ میٹنگ خاص طور پر کٹرہ، مہور اور دھرماڑی سب ڈویژنوں کی صورتحال پر مرکوز رہی۔ڈپٹی کمشنر نے جے پی ڈی سی ایل حکام کو ہدایت دی کہ چسانہ اور گلابگڑھ میں بجلی فراہمی کو بہتر بنایا جائے تاکہ نیٹ ورک کی مشکلات دور کی جا سکیں۔ جل شکتی اور محکمہ صحت کو ہدایت دی گئی کہ ریلیف کیمپوں اور اسٹوریج مقامات پر پانی کی جانچ اور کلورینیشن کو تیز کیا جائے تاکہ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچاؤ ممکن بنایا جا سکے۔ چیف میڈیکل آفیسر اور جل شکتی حکام کو پابند کیا گیا کہ وہ پانی کے معائنے کی باقاعدہ رپورٹ پیش کریں۔اہم سپلائی کے بارے میں ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ مہور کے سات مقامات پر راشن پہنچا دیا گیا ہے جہاں قلت کی شکایات موصول ہو رہی تھیں۔ سب ڈویژنل مجسٹریٹس کو ہدایت دی گئی کہ روزانہ کی بنیاد پر راشن اور دیگر ضروریاتِ زندگی کی تقسیم کی نگرانی کریں۔ ڈی سی ملک نے مزید کہا کہ سوالکوٹ کے لئے چار دن تک خصوصی ٹرینوں کے ذریعے راشن بھیجا جا رہا ہے جب تک سڑک بحال نہیں ہو جاتی۔ سرہی بھوماگ کیلئے فوج اور اعلیٰ حکام کے ساتھ بات چیت کی جا رہی ہے تاکہ راشن کو فضائی راستے سے پہنچایا جا سکے، اس دوران دستی راستوں سے فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔سڑکوں کی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ زیادہ تر سڑکیں بحال کر دی گئی ہیں تاہم سرسوٹ، بگوڈاس اور گلابگڑھ (پی ایم جی ایس وائی کے تحت) ابھی بند ہیں۔ ٹھیکیداروں کو ہدایت دی گئی کہ مشینری تعینات کر کے جلد از جلد راستے کھولے جائیں۔ ایکس ای این مہور نے بتایا کہ چھ سڑکیں شام تک کھلنے کی توقع ہے جبکہ دھر ماڑی سب ڈویژن میں کانتھا اور سوالکوٹ روڈ بھی جلد بحال ہونے کی امید ہے۔ریلیف ڈسبرسمنٹ کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ اب تک ایک کروڑ پندرہ لاکھ پچاس ہزار روپے متاثرہ خاندانوں میں تقسیم کئے جا چکے ہیں۔ تمام ایس ڈی ایمز کو ہدایت دی گئی کہ ریلیف کیسز کو جلد از جلد نمٹایا جائے تاکہ متاثرین کو بروقت مالی امداد مل سکے۔تعلیم کے محاذ پر بھی ڈپٹی کمشنر نے اسکولوں میں سیفٹی آڈٹ کا جائزہ لیا۔ چیف ایجوکیشن آفیسر ریاسی نے بتایا کہ اب تک 191 اسکولوں کی جانچ مکمل ہو چکی ہے جبکہ باقی اسکولوں کا آڈٹ کھلنے سے پہلے لازمی مکمل کیا جائے گا۔