جموں//ایم اے ایم کالج کے بی ۔اے سمسٹر6 کے ایک طالب علم نے امتحان میں محض دس منٹ شامل ہونے کے بعدامتحانی پرچے کوجوابی بیاض پریہ لکھ کرلوٹادیاکہ ’’میں ریاست میں رونماہورہے غیرانسانی واقعات اورریاستی حکومت کی ناکامی کے خلاف احتجاج پرہوں ‘‘ امتحان عملے کولوٹادیا۔ تفصیلات کے مطابق ایم اے ایم پی جی کالج جموں کے ایک طالب علم غلام احمدسنگلابی نے انوکھااحتجاج کیا۔ مذکورہ طالب علم کاپولٹیکل سائنس کاامتحان تھا لیکن اس نے امتحان میں صرف دس منٹ کاوقت گذارتے ہوئے امتحان کی جوابی بیاض پرجلّی حروف میں یہ تحریرکرکے کہ ’’میں ریاست میں رونماہورہے غیرانسانی واقعات اورریاستی حکومت کی ناکامی کے خلاف احتجاج پرہوں ‘ریاستی حکومت کے تئیں ناراضگی کااظہارکیا۔ امتحان مرکزسے باہرآکر میڈیاسے بات کرتے ہوئے کہاکہ ریاست میں ایسے واقعات رونماہورہے ہیں جس سے انسانیت پامال ہورہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے نتیجے میں تلف ہونے والی افرادکے لواحقین کی چیخ وپکار ، ملی ٹینسی کے واقعات میں انسانی جانوں کے زیاں ، جموں صوبہ میں نام نہادگئورکشکوں کے حملوں کی خبرسننے سے میں تعلیم حاصل نہیں کررہاہوں۔انہوں نے کہاکہ ان حالات میں میراضمیراجازت نہیں دیتاہے کہ میں امتحان میں بیٹھوں۔انہوں نے کہاکہ وادی کشمیرمیں بچوں کے ہاتھوں میں قلم کے بجائے پتھرکیوں ہیں؟ ۔اس کاکون ذمہ دار ہے ۔ بے گناہ اورمعصوم لوگوں کوکیوں قتل کیاجارہاہے ۔ عمرفیاض کو بے دردی سے کیوں قتل کیاگیا۔ان واقعات پرحکومت کی خاموشی نے اسے بے چین کردیاہے۔ غلام محمدسنگلابی نے حکومت کوانتباہ دیاکہ اگردس دنوں کے اندر حالات کومعمول پرنہ لایاگیاتووہ بھوک ہڑتال کرے گا۔