سرینگر //لبریشن فرنٹ چیئر مین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ اسٹیٹ سبجیکٹ قانون ہماری امتیازی شناخت اور حق خودارادیت کی ضمانت فراہم کرتا ہے اسلئے اس قانون کا تحفظ کرنا جموں کشمیر کے ہر شہری کا فریضہ ہے۔ مدینہ چوک لال چوک پرمنعقدہ ایک احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جموں کشمیرکے تینوں خطوں سے تعلق رکھنے والے لوگ اس قانون کی منسوخی یا اس میں کسی بھی قسم کے ردو بدل کے خلاف یک آواز ہیں کیونکہ اس کی منسوخی یا اس میں کسی قسم کی ترمیم ہماری زندگیوں پر اثر انداز ہوجائے گی۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے مکین اپنی سرزمین کو دوسرا فلسطین نہیں بننے دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کی پشت پناہی والی بی جے پی اور اسکی ذیلی تنظیمیںاسٹیٹ سبجیکٹ قانون جو جموں کشمیر میں ۱۹۲۷سے نافذ ہے کی منسوخی متمنی ہیںتاکہ وہ جموں کشمیر میں غیر ریاستیوں بساکر یہاں آبادی کے تناسب کو بدل سکیں۔ جموں کشمیر کے عوا م کو ایک بھرپور اور ہمہ گیر عوامی ایجی ٹیشن کیلئے تیار رہنے اور اپنی صفوں میں اتحاد برقرار رکھنے کا کہتے ہوئے یاسین ملک نے کہا کہ اسٹیٹ سبجیکٹ قانون پر حملہ کشمیریو ں کی عزت، انفرادیت ،کشمیریوں کوتکلیف میں مبتلا کرنااور آبادی کے تناسب کو بگاڑنا ہے تاکہ ناجائز تسلط کے خلاف جاری کشمیریوں کی مزاحمت مکمل خاتمہ ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ سے کوئی بھی ایسا فیصلہ آیا جس سے کشمیریوں کی شناخت مجروح ہوتی ہو یا جو کشمیریوں کے جذبات و احساسات کے منافی ہو گا تو سارا جموںکشمیر سڑکوں پر آکر اس کے خلاف صف آرا ہوجائے گا اوراپنے موروثی اسٹیٹ سبجیکٹ قانون کے دفاع کیلئے اپنا لہو بہانے سے بھی دریغ نہیں کیا جائے گا۔