سرینگر//کشمیر اکنامک الائنس نے وزیر خزانہ کی طرف سے کشمیر کو سیاسی مسئلہ کے بجائے سماجی مسئلہ قرار دینے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر درابو کی ان حرکات سے ریاست کی تاریخ مسخ نہیں ہوسکتی۔الائنس کے شریک چیئرمین فاروق احمد ڈار نے کہا کہ ڈاکٹر درابو کی طرف سے دہلی میں ایک تقریب کے دوران دیا گیا بیان آر ایس ایس اور دہلی سرکار کو خوش کرنے کیلئے دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا سوالیہ انداز میں وزیر خزانہ سے پوچھا کہ اگر کشمیر سیاسی مسئلہ نہیں ہے،تو یہاں ایک لوگ شہری کیوں جنا بحق ہوئے،8ہزار جبری طور پر کیوں لاپتہ ہوئے، لاکھوں لوگوں کوتعذیب خانوں میں کیوں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، مزاحمتی لیڈروں کو آئے دن کیوں پابند سلال بنایا جا رہا ہے،کشمیر میں افسپا اور ڈسٹرب ایکٹ جیسے کالے قوانین کیوں رائج ہے۔ڈار نے کہا کہ اسی پر بس نہیں بلکہ اقوام متحدہ میں بھارت نے یہ مسئلہ کیوں لیا،اور18قراردادیں کیوں منظور کی گئی، وزراء اعظم ہند اٹل بہاری وجپائی نے انسانی دائرے اور نرسما رائو نے آسمان حد ہے ،کا اعلان کیوں کیا۔انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ تاریخ سے نابلد ہیں،اور انہیں اپنی قابلیت پر کچھ زیادہ ہی یقین ہیں۔کشمیر اکنامک لائنس کے شریک چیئرمین نے ڈاکٹر درابو کو ریاست کی تاریخ مطالہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ پہلے ہی جی ایس ٹی کو نافذ کر کے انہوں نے دہلی کو خوش کیا،اور کشمیری تاجروں کے ہاتھوں میں جہاں کشکول تھمایا،وہی ریاست میں مالیاتی خود اختیارتی کی بھی سپردگی کی،اور وہ اب کون سا نیا گل کھلانا چاہتے ہیں۔