سرینگر //عوامی اتحاد پارٹی کے صدر انجینئر رشید نے مرکزی وریاستی سرکار پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کو ہندﺅں کے کنٹرول میں دے کر مسلمانوں کے حقوق کو کچلا جا رہا ہے ۔ انہوں نے اس دوران فوج اور پولیس کے اعلیٰ افسران پرپیر پنچال خطہ کے چار روزہ دورے پر جانے سے روکنے اور زبردست گالی گلوچ کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔ سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران رشید نے کہا کہ ریاست ہندﺅں کے کنڑول میں دی گئی ہے اور ہمیں اس لئے مارا جاتا ہے کہ ہم مسلمان ہیں ۔انہوں نے ریاستی اور مرکزی سرکار سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں جہاں 72فیصد اکثریت مسلمانوں کی ہے وہاں ہندو ڈی جی پی اور چیف سیکٹری کو تسلط کرنے کا جواز کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مجھے یہ شک تھا جو اب یقین میں بدل گیا ہے کہ چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو ریاست پر تھونپنے کا مقصد یہاں کے مسلمانوں کے حقوق اور خود ارادیت کو کچلنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کبھی یہ لوگ پروفیشنل بن جاتے ہیں لیکن اُن کا ایجنڈا خفیہ ہے ۔انہوں نے سوال کرتے ہوئے مزکزی سرکار سے کہا کہ اگر آسام میں ایک ہی وقت میں مسلمان چیف سیکٹری اور ڈی جی پی کو تعینات کیا جائے تو کیا آپ اس کو برداشت کریں گے ۔ مودی سرکار کو ٹارکٹ کرتے ہوئے رشید نے کہا کہ آپ نے یوپی میں مسلمانوں لیڈان کو انتخابات لڑنے کےلئے ٹکٹ تک فراہم نہیں کیا ۔انہوں نے دلی سرکار سے کہا کہ مسلمان کھبی فرقہ پرست نہیں ہو سکتا ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے بچوں پر اس لئے پلٹ چلائے جاتے ہیں کیونکہ وہ مسلمان ہیں ہمیں اس لئے ماراجاتا ہے کیونکہ ہم مسلمان ہیں ۔انہوں نے کہا لیکن آپ ہمیں ایسے حربوں سے ڈرا دھمکا نہیں سکتے ہو ۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کو سمجھ آچکی ہے کہ ریاسی میں گائے کے نام پر وہاں کے لوگوں کے ساتھ کیا ہوا ۔رشید نے کہا کہ پوری ریاست کے لوگ اس وقت بھارت کے خلاف سڑکوں پر ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سرینگر کا لالچوک علاقہ جس پر پورا بھارت فخر کر رہا تھا کہ وہاں امن وقانون کی کوئی بھی مشکلات نہیں ہیں، لیکن یہاں پر بھی لوگ اور طلاب سڑکوں پر نکل آئے ۔رشید نے اپنے پیر پنچال کے دوراے کے متعلق پریس کانفرنس میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہاں جانے کےلئے ہم نے پولیس سے اجازت مانگی تھی تو جیسے ہی ہم مغل روڑ سے بفلیاز کے قریب پہنچے تو انہیں وہاں پولیس اور فورسز کی مشترکہ پارٹی نے روک لیا اور آگے جانے کی اجازت نہیں دی اور ہمیں وہاں سے گالیاں دے کر زبردستی نکالا گیا ۔انجینئر نے کہا کہ فورسز اور پولیس کی مشترکہ پارٹی نے انہیں کہا کہ یہ ڈی سی کا حکم ہے کہ آپ کو آگے نہ جانے دیا جائے جبکہ وہاں موجود فوجی کرنل نے مجھے گالیاں دیتے ہوئے کہا کہ رشید انجینئر میں آپ کو اچھی طرح جانتا ہوں آپ پاکستان کی کٹپتلی اور جنگجوﺅں کے حمایتی ہو ۔ رشید نے کہا کہ اُس نے جب اس حوالے سے ڈی سی سے بات کی تو انہیں نے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے ۔انہوں نے موجودہ سرکار پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سنگ پریوار کے آشرواد کے بغیر یہ کوئی کام نہیں کرتے ہیں ۔