سرینگر// عدالت عالیہ نے غیر معیاری ادویات سے متعلق ذیلی عدالتوں میں جاری ٹرائل کو کالعدم قرار دئے جانے سے متعلق دائر کی گئی 29درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے متعقلہ عدالتوں کو ہدایت دی کہ وہ ان مقدمات کی سماعت جاری رکھ کر فیصلے صادر کریں ۔ریاست جموں وکشمیر میں مختلف مرحلوں میں ضبط کی گئی غیر معیاری ادویات اور اس سلسلے میں محکمہ ڈرگ کنٹرول کی جانب سے متعلقہ کمپنیوں کیخلاف مخصوص عدالتوں میں مقدمات درج کئے گئے تھے جس پر امتناع لانے کیلئے ان کمپنیوں نے عدالت عالیہ کا رخ کیا تھا ۔جسٹس علی محمد ماگرے پر مشتمل بنچ نے ان تمام29درخواستوں پر سماعت مکمل کرتے ہوئے سنیچر کو اپنا فیصلہ صادر کیا ۔جسٹس موصوف نے تمام فریقین کے دلائل سماعت کرنے کے بعد اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہاکہ غیر معیاری ادویات کا معاملہ ایک سنگین اشو ہے جسے ہلکے سے نہیں لیا جاسکتا ۔عدالت عالیہ نے کہاکہ عرضی گزار کمپنیاں جو ذیلی عدالتوں میں جاری ٹرائل پر امتناع چاہتی ہیں ،قانونی دلائل سے عاری ہیں اور وہ اپنی درخواستوں کیلئے لازم قانونی کسوٹی پر پورا نہیں اتر سکتیں ۔اپنے فیصلے میں جسٹس علی محمد ماگرے نے کہا’‘جو ہاتھ لوگوں کی زندگیوں کواپنے مالی مفادات کیلئے خطرات سے دوچار کرتے ہوں ،کو قوانین کی شقوں کے ذریعے انکے فائدے میں استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے جو انہی قوانین کو ڈھال بناکر اپنی سرگرمیوں کا حوصلہ پائیں ،جو قوانی ایسے عناصر کو سزا دلانے کا مختار ہے‘‘۔ان تمام عرضیوں پر تفصیل سے بحث کرتے ہوئے اور ان کی قانونی اور تیکنیکی پہلوئوں پر تفصیلی جائزہ لینے کے بعد عدالت عالیہ نے ان سبھی 29درخواستوں کوخارج کردیا ساتھ ہی ذیلی عدالتوں ہدایت دی کہ وہ ان مقدمات کی ٹرائل جاری رکھیں ۔