سرینگر//وزیر برائے پشو، بھیڑ و ماہی پالن عبدالغنی کوہلی نے کہا ہے کہ حکومت ریاست کے صارفین کےلئے حفظانِ صحت کے اصولوں کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے صاف و شفاف اور تازہ پولٹری بہم رکھنے کے لئے پر عزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناقص اور نا صاف ذبح شدہ ( ڈرسڈ مرغ)فروخت کرنے والے ڈیلروں کے خلاف قانون کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔وزیر نے ان خیالات کا اظہار پشو پالن ، صنعت و حرفت، خوراک، شہری رسدات اور امور صارفین، فوڈ سیفٹی، صحت اورطبی تعلیم و کمرشل ٹیکسز محکموں کے اعلیٰ افسران کی ایک میٹنگ کی صدارت کے دوران کیا۔میٹنگ چند بددعانت مرغ فروشوں کی جانب سے ناقص و ناصاف ڈرسڈ مرغ فروخت کرنے کی بدعت پر قابو پانے کے لئے حکومت کی جانب سے اُٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لینے کے لئے طلب کی گئی تھی۔ وزیر نے کہا کہ حکومت نے بازاروں میں ڈرسڈ مرغ کی درآمد اور فروخت پر نظر رکھنے کے لئے ایک موثر میکانزم مرتب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوڈ سیفٹی محکمہ کی لیبارٹری کو جدید خطوط پر توسیع دی جارہی ہے جہاں ڈرسڈ مرغ کے نمونوں کی جانچ کی جائے گی تا کہ ایسے نمونے بیرون ریاست بھیجنے کی نوبت نہ آئے جو کہ طویل عمل ہے۔ وزیر نے افسران کو ڈرسڈ مرغوں کی ٹرانسپورٹیشن پر کڑی نگاہ رکھتے ہوئے بازاروں میں حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق پاک و صاف اور محفوظ ڈرسڈ چکن کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ہدایت دی۔انہوں نے متعلقہ افسروں کو بازاروں کے معائنے کی مہم میں تیزی لانے کی بھی ہدایت دی تا کہ صارفین کو معیاری اشیاءمناسب داموں پر دستیاب رکھی جاسکیں۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ ریاست کے بازاروں کے لئے سالانہ60 سے65 کروڑ انڈے اور9 سے10 کروڑ پولٹری پرندوں کو درآمد کیا جاتا ہے۔وزیر نے محکمہ کے افسروں کو مقامی مانگ کو پورا کرنے کے لئے خود کفالت حاصل کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس قدم سے ریاست کے بے روز گار نوجوانوں کے لئے روز گار کے مواقعے بھی پیدا ہوں گے۔کمشنر سیکرٹری محکمہ صنعت و حرفت، کمشنر سیکرٹری پشو و بھیڑ پالن اور دیگر متعلقہ محکموں کے اعلیٰ افسران میٹنگ میں موجود تھے۔