سرینگر//گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر میں سنیچر کو عالمی یوم ایڈس کے سلسلے میں جموں و کشمیر ایڈس کنٹرول سوسائٹی نے رضاکار تنظیم پیپلز سوشل اینڈ کلچرل سوسائٹی کے اشتراک سے ایک تقریب کا اہمتام کیا جس میں وادی کے مختلف تعلیمی اداروں سے آئے طلبہ و طالبات کی ایک بڑی تعداد نے حصہ لیا۔ تقریب میں پرنسپل گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگرڈاکٹر سامیہ رشید بطور مہمان خصوصی شامل ہوئے جبکہ اس موقعہ پرنسپل سکمز میڈیکل کالج جے وی سی ڈاکٹر ریاض ایتو بطور مہمان ذی وقار شامل ہوئے۔تقریب کے دوران مختلف سکولوں سے آئے طلبہ و طالبات کے علاوہ مختلف شعبہ جات میں تعینات ڈاکٹروں نے طلبہ کو ایڈس بیماری سے بچائو کے بارے میں جانکاری فراہم کی ۔ اس موقعہ پر پروجیکٹ کاڈنیٹر ویہان (سی ایس سی )سرینگر کے کارڈینیٹر تنویر احمد نے ریاست جموں و کشمیر میں ایڈس کی موجود ہ صورتحال کے بارے میں طلبہ کو جانکاری دی۔ اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ریاض ایتو نے بتایا کہ ایڈس بیماری کا پہلا مریض 1988میں دیکھا گیا تھا اور تب سے لیکر 2010تک اس بیماری نے ہزاروں لوگوں کی جان لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2010کے بعد اس بیماری پر کافی قابو پالیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں میں جانکاری ملنے کی وجہ سے اس بیماری کو قابو کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ایڈس مریضوں کی شرح 0.05فیصد ہے تاہم اس بیماری سے دور رہنے کیلئے لوگوں میں جانکاری بڑھانے کی ضرورت ہے۔ اس موقعے پر ڈاکٹر سامیہ رشید نے کہا کہ ایڈس بیماری سے بچنے کا بہترین طریقے لوگوں میں جانکاری بڑھانا ہے ۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ اس بیماری نے پوری دنیا میں ہزاروں افراد کی جان لی ہے مگر جموں و کشمیر میں اسکو شکست دینے کیلئے تیار ہے اور محکمہ صحت و طبی تعلیم خود اپنا کام کرے گا۔ تقریب میں پرنسپل اے ایم ٹی سکول ڈاکٹر رضیہ، ضلع ٹی بی افسر سرینگر ڈاکٹر اشفاق، ائے آر ٹی سینٹر سیکمز کے سینر افسر ڈاکٹر لطیف چارو، میڈیکل سپر انٹنڈنٹ صدر اسپتال سرینگر ڈاکٹر سلیم ٹاک ،پروجیکٹ ڈائریکٹر پیپلز سوشل اینڈ کلچرل سوسائٹی رفیع رزاقی بھی موجود تھے جبکہ تقریب کے اختتام پر سکولوں بچوں نے ایک ریلی بھی نکالی ۔