جموں//ریاست میں سیاسی عدم استحکام کو انتظامی سطح پر بد نظمی اورلوگوںمیں پائی جانے والی مایوسی کی بنیادی وجہ قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر دیویندر سنگھ رانا نے ریاست کے حالات انتہائی تشویشناک حد تک خراب ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ پی ڈی پی بی جے پی مخلوط سرکار نے عوام کی جانب اپنی ذمہ داریوں کو خیر باد کہہ دیا ہے جس کی وجہ سے پوری ریاست میں لاقانونیت کا دور دورہ ہے ، انتظامی سطح پر بد نظمی ہے جب کہ ترقیاتی سرگرمیاں تعطل کا شکار ہو گئی ہیں۔ جموں کشمیر کے حوالہ سے مرکز ی سرکار کی خاموشی کو معنی خیز قرار دیتے ہوئے رانا نے کہا کہ ریاست حکومت ہند کے لئے آخری ترجیح ہو کر رہ گئی ہے ، تینوں خطوں کے عوام کو درپیش مسائل کے ازالہ کے بجائے بی جے پی قیادت معاملات کو مزید پیچیدہ بنا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ منفی سیاست کرنے والے کشمیر کے بگڑتے حالات کو حقیر سیاسی مفادات کے لئے استعمال کرنے کی تاک میں ہیں، پی ڈی پی بھی بی جے پی کے مقاصد کی آبیاری کرنے کے لئے آلہ کار بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے اڑھائی برس کے دوران پی ڈی پی پوری طرح سے بے نقاب ہو گئی ہے ، ہوس اقتدار میں اس جماعت نے نہ صرف وادی کے لوگوں کے ساتھ وعدہ خلافی کی بلکہ جموں کو بھی نظر انداز کر رکھا ہے جب کہ بی جے پی جو ریاست میں پہلی بار اقتدار میں آئی تھی نے بھی جموں کے لوگوں کو مایوس ہی کیا ہے ، حکمران اتحاد میں شامل دونوں جماعتوں نے ریاست میں بحرانی کیفیت پیدا کر دی ہے ۔این سی لیڈر نے کہاکہ موجودہ سرکار نے ریاست کوواپس نامساعد حالات کے دور میں پہنچا دیا ہے اور 2014تک نیشنل کانفرنس کی قیادت والی حکومت کی طرف سے حالات کو معمول پر لانے کیلئے کی گئی محنت پر پانی پھیر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مخلوط سرکار میں شامل بی جے پی اور پی ڈی پی لیڈران کی ناتجربہ کاری، ہوس اور سیاسی نا پختگی کی وجہ سے حالات کو مزید دگرگوں کر دیا ہے ۔ انہوں نے حکمران جماعتوں کو نوشتہ دیوار پڑھنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ لوگوں کے صبر کا مزید امتحان نہ لیں۔