جموں//جموں کشمیر فریڈم موومنٹ نے کہا ہے کہ 27نومبر1947ء کو ریاست جموں وکشمیرکا جو عارضی الحاق اس وقت مجبوری کی حالت میں مہارجہ ہری سنگھ نے ہندستان کے ساتھ کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ مجبوری کی حالت میں کیاگیاالحاق ریاست جموں وکشمیر کی عوام خصوصاً مسلمانوں کی تباہی وبربادی کا سبب بنا ہوا ہے۔سب سے پہلے دہلی کے حکمرانوں نے ریاست کی آبادی کا تناسب تندیل کرنے کی غرض سے جموں خطہ کے ساڑھے پانچ لاکھ مسلمانوں کابڑی بے رحمی اورمکاری سے قتل عام کیاگیا تھا۔اور آٹھ لاکھ سے زیادہ مسلمانوں کوپاکستان ہجرت کر نے پر مجبور کیا تھا۔اور یہ مسلمانوں کے قتل وغارت کاسلسلہ ابھی تک برابر جاری ہے ۔محمدشریف سر تاج چیرمین جموں کشمیر فریڈم موومنٹ ریاستی عوام کو یوم سیا ہ منانے پر مبارک باد دیتے ہو ئے کہا ہے کہ یوم سیاہ مناکر پوری قوم نے ہندستانی قیادت کو پیغام دیا ہے کہ ریاستی عوام کسی بھی جبری قبضے کوقبول نہیںکرتے ہیں۔ محمدشریف سر تاج نے کہاریاست جموں وکشمیر موجودہ سیاسی صورتحال انتہائی خطرناک شکل اختیارکرچکی ہے۔ انہوں نے حکومت ِ ہند سے مطالبہ کیا گیا کہ ریاست جموں کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں ،اورجموں وکشمیر کی عوام کی مرضی کے مطابق حل کیاجائے جو گزشتہ 69سالوں سے لٹکا ہوا ہے ۔جس پر ہند پاک کے درمیان کئی جنگہیں بھی لڑی گئی ہیں۔اور ایک خطر ناک ایٹمی جنگ کے امکانات بن رہے ہیں ،جو نہ صر ف خطہ ہند پاک کی تباہی وبربادی کا سبب بن سکتی ہے بلکہ پوری دنیا کی سلامتی کے لئے بھی انتہائی خطر ناک ہوسکتی ہے۔ریاست جموں وکشمیر کی کسی بھی قسم کی تقسیم چاہے۔ وہ مذہبی بنیادوں پر ہو یا علاقائی بنیادوںپر مسئلہ کشمیر کو اور پیچیدہ بنا سکتی ہے۔ اور اس قسم کی تقسیم جموں وکشمیر کی عوام قبول نہیں کریگی ۔ہندپاک کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے اس وقت باڈر کے لوگوں کو جو پریشانی اُٹھانی پڑتی ہے۔ وہ انتہائی افسوس ناک ہے۔اس لئے دونوں ملکوں کو چاہے ۔جنگی جنون چھوڑ کر مسئلہ کشمیر کے حل کے ٹھوس اقدامات کریں۔ 1941کی مردم شماری کے مطابق جموں وکشمیر میں مسلمانوں کی تعداد کل آبادی کا77.11%فیصد ،ہندو20.12% ،سکھ8.64% بودھ1.01%،اوردیگر 0.12%،اور1947کی مردم شماری کے مطابق صوبہ جموں میں 61%،اورلداخ میں79%،مسلمانان ِجموں ،اود ہمپور،ریاسی ، کھٹوء،کوریاست جموں وکشمیر کی آبادی کا تناسف تبدیل کرنے کی غرض سے پانچ لاکھ سے زیادہ کو بڑی بے رحمی سے قتل کیاگیا تھا ۔اور آٹھ لاکھ سے زیادہ مسلمانوں کوزبردستی پاکستان اور دوسر ممالک میں حجرت کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔جو فرقہ پرست تنظیمںاورعوام کے ٹھکرائے چند مفاد پرست عناصرجو ریاست جموں وکشمیر کی تقسیم کی وکالت کرتے ہیں ۔وہ اپنے ذاتی مفادات کے تحفط کی خاطر اس قسم کے بیانات جاری کرتے ہیں ۔ جن کوریاست کی اکثریت مسترد کرتی ہے۔اس قسم کوئی بھی حل ریاست جموں وکشمیر کومزید تباہی کی طرف لے جائے گا۔اورنہ ہی ان خطوں کی عوام کسی علاقائی کونسل کے لئے جدوجہدکررہی ہے ۔وہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور ہندستان کے پہلے وزیر اعظم شری جوہرلال نہرو کے واعدوں کے مطابق چاہتے ہیں۔فریڈم موومنٹ کے چیرمین نے کہاجموں میں مسلمانوں کا قافیہ حیات تنگ کر نے شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ایک طرف فرقہ پرست سرکار نے جموں مسلمانوںاجاڑنے کاسلسلہ شروع کر رکھا ہے۔اور محکمہ پولیس بلاوجہ جموں شہر کے نوجوانوں اوربزرگوں کوتھانوں میں بلاکرپریشان کر رہے ہیں۔جس سے ماحول زبردست خراب ہونے کے امکانات عیاں ہیں۔