عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے جمعہ کو کہا کہ جموں و کشمیر کی ریاست کی بحالی کیلئے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی طرف سے اعلان کردہ دستخطی مہم کو بھرپور طریقے سے چلایا جائے گا۔ ڈاکٹرفاروق نے یہاں بخشی اسٹیڈیم میں یوم آزادی کی تقریب میں شرکت کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ مہم چلائی جائے گی اور یہ ایک بھرپور مہم ہوگی۔نیشنل کانفرنس کے صدر سپریم کورٹ کے اس مشاہدے کے جواب میں وزیر اعلیٰ کی طرف سے اعلان کردہ دستخطی مہم کے بارے میں ایک سوال کا جواب دے رہے تھے کہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کا فیصلہ کرتے وقت پہلگام دہشت گردانہ حملے کو دھیان میں رکھا جانا چاہئے۔وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے مزید کہا کہ وہ سپریم کورٹ کی طرف سے مرکز کو دی گئی آٹھ ہفتوں کے وقت کے دوران جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے مطالبے کو دبانے کے لیے ایک دستخطی مہم کا آغاز کریں گے۔انہوںنے یہاں بخشی اسٹیڈیم میں یوم آزادی کی تقریر میں کہاکہ آج سے، ہم ریاست کی بحالی پر دستخطی مہم کے لیے تمام 90 اسمبلی حلقوں میں گھر گھر جا کر ان آٹھ ہفتوں کا استعمال کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ اگر لوگ دستاویز پر دستخط کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں، تو میں شکست قبول کروں گا۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا چیف منسٹر کی تقریر ایک سخت پیغام تھا، نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے اتفاق کیا اور کہا کہ واضح پیغام بھیجا گیا ہے۔سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے کہا کہ کئی سالوں کے بعد یوم آزادی کی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے وہ ملے جلے جذبات تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ آنسو تھے اور خوشی بھی، آنسو اس لیے بھی تھے کہ میں یہاں کا وزیر اعلیٰ بھی رہا ہوں۔انہوں نے مزید کہاکہ ہمارے پاس آرٹیکل 370، آرٹیکل 35A تھا اور ہم ایک ریاست تھے۔