عظمیٰ نیوز سروس
راجوری//تھنہ منڈی اسمبلی حلقہ راجوری سے آزاد رکن اسمبلی اور سابق جج مظفر اقبال خان نے مرکزی حکومت کو سخت وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آئندہ پارلیمنٹ کے مون سون سیشن میں جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال نہ کیا گیا تو ایک وسیع عوامی تحریک اور سول موومنٹ شروع کی جائے گی۔اپنے بیان میں خان نے کہا کہ ریاستی درجہ اور خصوصی حقوق کی بحالی جموں و کشمیر کے عوام کی جائز اور دیرینہ مانگ ہے، جسے مزید نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں لداخ کے عوام کو نوکریوں میں ریزرویشن جیسے فیصلے دیے گئے، جس کے بعد جموں و کشمیر کے عوام میں بھی اپنے حقوق کی بازیابی کے لئے نئی بیداری آئی ہے۔موصوف نے زور دے کر کہاکہ ’جموں و کشمیر کا ہر شہری مون سون سیشن کا شدت سے انتظار کر رہا ہے، اگر اس بار بھی ریاستی درجہ کی بحالی پر کوئی پیش رفت نہ ہوئی تو احتجاج ناگزیر ہوگا‘۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے وقت پر اقدام نہ اٹھایا تو یہ جدوجہد ایک عوامی تحریک میں تبدیل ہو جائے گی، اور جموں و کشمیر کے تمام ایم ایل ایز اس تحریک کی قیادت کرنے کے لئے تیار ہیں ۔مزید برآں، خان نے اپنی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کاوشوں سے جموں و کشمیر میں 100 نئے ریونیو دیہات کو شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) فہرست میں شامل کیا گیا ہے، جو قبائلی برادری کے لئے ایک اہم پیش رفت ہے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کے حلقے کے لئے پرائم منسٹر گرام سڑک یوجنا (PMGSY) کے تحت ستر سے زائد نئی سڑکوں کی منظوری ہو چکی ہے، جن میں سے 13 پر جلد کام شروع ہو گا، جس سے منجاکوٹ، تھنہ منڈی اور درہال کی دور دراز بستیوں کو سڑک رابطہ فراہم ہو گا۔