خالد گل
اننت ناگ//نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے ہفتہ کو کہا کہ اگر جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دینے میں غیر مناسب تاخیر ہوئی تو ان کی پارٹی سپریم کورٹ سے رجوع کرے گی۔فاروق عبداللہ نے جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے علاقے کوکرناگ میں پارٹی کارکنوں کی میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا ’’انتخابات کے بعد، لوگوں کو توقع تھی کہ ان کے مسائل کو فوری طور پر حل کیا جائے گا، لیکن ریاستی درجہ کا فقدان ہمیں روک رہا ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ کئی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ این سی ایم ایل اے الطاف احمد وانی جنہیں الطاف کلو کے نام سے جانا جاتا ہے کو وزیر بنایا جائے۔عبداللہ نے پوچھا’’لیکن ریاست کے بغیر یہ کیسے ممکن ہے؟‘‘ ۔انہوں نے کہا کہ ہم انتظار کر رہے ہیں لیکن اگر مرکز کو زیادہ وقت لگتا ہے تو ہمارے پاس سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوگا۔ مجھے امید ہے کہ جب ریاست بحال ہو جائے گی تو ہمیں اپنے تمام اختیارات واپس مل جائیں گے۔اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری تنازع پر عبداللہ نے کہا کہ وہ امن کی دعا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ’’میں دعا کرتا ہوں کہ خدا اسرائیل اور ایران دونوں کو کچھ سمجھ دے اور یہاں تک کہ ڈونالڈ ٹرمپ بھی تاکہ وہ امن کی بات کریں، جنگ کی نہیں۔ مسائل صرف پرامن طریقے سے حل ہو سکتے ہیں‘‘۔قبل ازیں، پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے، عبداللہ نے پہلگام میں 22اپریل کو دہشت گردانہ حملے کے بعد حفاظتی انتظامات پر سوال اٹھایا، جہاں 26 افراد، جن میں زیادہ تر سیاح تھے، مارے گئے تھے۔انہوںنے کہا”ان کا دعویٰ ہے کہ عسکریت پسندی ختم ہو گئی ہے، پھر وہ حملہ آور کہاں سے آئے؟‘‘۔ انہوں نے کہا’’بہت ساری سیکورٹی فورسز اور ڈرون جیسی نگرانی کی ٹیکنالوجی کی موجودگی کے باوجود، چار دہشت گرد بایسرن پہنچنے اور حملہ کرنے میں کامیاب ہو گئے‘‘۔فاروق عبداللہ نے کہا کہ “ہم کہتے ہیں کہ ہم ایک طاقتور قوم ہیں جس کا کوئی برابر نہیں ہے، پھر بھی ہم ان چار حملہ آوروں کا سراغ لگانے میں کامیاب نہیں ہو سکے ‘‘۔کنونشن کا اہتمام سینئر پارٹی لیڈر اور ایم ایل اے کوکرناگ چودھری ظفر علی کھٹانہ نے کیا تھا۔ کنونشن میں صوبائی صدر شوکت احمد میر، ضلع صد راننت ناگ و ایم ایل اے پہلگام الطاف کلو، سینئر پارٹی لیڈر غلام نبی اڑگامی اور دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔