عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// لداخ کے ایک 6 رکنی وفد نے پیر کو مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے سے ملاقات کی جس میں آئین کے چھٹے شیڈول کے تحت ریاست کا درجہ اور خصوصی درجہ جیسے مطالبات کو لے کر طویل عرصے سے جاری احتجاج کے درمیان ملاقات کی۔
یہ میٹنگ کئی مہینوں کے بعد ہوئی ہے جب لیہہ اور کرگل کی کئی سماجی، مذہبی، سیاسی اور نوجوان تنظیموں نے مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے قائم کردہ اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی میں حصہ لینے سے انکار کر دیا تھا تاکہ لداخ میں لوگوں کے لیے “زمین اور روزگار کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے” ۔وفد کے ایک رکن سماجی سیاسی کارکن سجاد حسین نے کہا کہ ہم نے اپنے مطالبات پر تبادلہ خیال کیا اور اعلی اختیاراتی کمیٹی کی تشکیل پر اپنا اعتراض اٹھایا۔وفد میں لداخ کے سابق ایم پی تھوپستان چھیوانگ اور لیہہ اپیکس باڈی کے سابق ایم ایل اے چیرنگ دورجے اور نوانگ رگزن جورا شامل تھے۔ قمر علی آخون اور حاجی اصغر علی کربلائی (دونوں سابق ایم ایل اے )اور حسین نے کرگل ڈیموکریٹک الائنس کی نمائندگی کی۔گروپ کے مطالبات میں ریاست کا درجہ، چھٹے شیڈول کے تحت خصوصی درجہ، لیہہ اور کرگل کے لیے الگ الگ لوک سبھا سیٹیں اور پڑھے لکھے مقامی نوجوانوں کے لیے بھرتی مہم شامل تھی۔آئین کا چھٹا شیڈول بعض قبائلی علاقوں کو زیادہ انتظامی اور سیاسی خود مختاری فراہم کرتا ہے۔