ادھم پور//نیشنل کانفرنس کے صوبائی سیکریٹری لال چندمسافر نے پارٹی قیادت کی ہدایت پر عمل پیراہوتے ہوئے مختلف مقامات پر آئین ہندکی دفعات 370 اور 35اے کی مفصل جانکاری دیتے ہوئے کارکنان کوبتایاکہ دفعہ 35اے کا تاریخی پس منظر لگ بھگ سوسال پرانا ہے جب مہاراجہ ہری سنگھ نے ریاستی باشندگان کے حقوق ملازمت، جائیدادغیرمنقولہ، کاروبار کیلئے سٹیٹ سبجیکٹ لازمی قراردینے کیلئے ایک حکمنامہ جاری کیاتھاجوآج تک جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی الحاق کے بعد ریاستی آئین سازاسمبلی نے اس کوپاس کرکے آئین ہندکی دفعہ 35A کے طورپر مرکزی سرکاراور صدرہندکے حکمنامہ کے تحت مقررکروایاتھا ۔آج کل کسی غیرریاستی تنظیم نے اس کوختم کرنے کیلئے عدالت عظمیٰ میں عرضی دائر کی ہے اورریاست کے اندر خوف وہراس کاماحول پیدا کردیاہے۔ اس دفعہ کے ختم ہونے سے ریاست کاخصوصی درجہ بھی متاثرہوگااور ریاستی باشندگان کے سیاسی ،سماجی اورمعاشی حقوق جائیداد ، ملازمت اور کاروبار بھی چھن جائیں گے جس سے ریاست کے ایس۔سی، ایس ٹی اوراوبی۔سی طبقہ اورآربی اے علاقہ جات کوملنے والی مراعات بھی ختم ہوں گی۔ دفعہ 35A ریاست کے ہرطبقہ ، فرقہ ،علاقہ ، ڈویژن کاتحفظ ہے اورریاست کی الگ شناخت ہے ۔یہ حقوق سکم، شمال مشرقی ریاستوں میں بھی مِلے ہیں جبکہ مہاراشٹر میں بھی مراٹھی بولنے والوں کی مانگ زوروں پرہے اوردوسری ریاستوں کے باشندگان کوباہرکاراستہ دکھایاجارہاہے ۔لال چندمسافرنے کہاکہ ریاستی سرکارکافرض اولین ہے کہ وہ اس کاتحفظ یقینی بنانے کیلئے عدالت عظمیٰ میں اس کی پیروی کرے اور ریاستی اسمبلی کااجلاس بلاکر نمائندگان عوام کے تاثرات سے بھی عدالت عظمیٰ کوآگاہ کرے۔ مسافرنے کارکنان کوبتایاکہ نیشنل کانفرنس روزاول سے ہی اس کے تحفظ کیلئے کمربستہ ہے اورہرقربانی کے لئے حسب سابقہ تیارہے۔