سری نگر//وادی کشمیر جہاں تھری جی اور فور جی موبائیل انٹرنیٹ خدمات 17 اپریل سے معطل ہیں، میں مواصلاتی کمپنیوں نے سماجی ویب سائٹس کو بلاک کرنا شروع کردیا ہے۔نجی مواصلاتی کمپنی بھارتی ائرٹیل لمیٹیڈ نے جمعہ کو سماجی ویب سائٹوں کو بلاک کرنے کی کامیاب مشق کے بعد جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب’فیس بک‘ اور پیغام رسانی کی ایپلی کیشن ’وہاٹس ایپ‘ کو باضابطہ طور پر بلاک کردیا۔ رپورٹوں کے مطابق حکومت نے مواصلاتی کمپنیوں کو اپنے انٹرنیٹ صارفین کی سماجی ویب سائٹس تک رسائی کو تاحکم ثانی بند رکھنے کے لئے کہا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے سماجی ویب سائٹس پر لگائی جانے والی پابندی وادی میں موسم گرما کے چھ مہینوں تک جاری رکھی جاسکتی ہے۔ اگرچہ ذرائع نے اْن سماجی ویب سائٹس کا نام ظاہر نہیں کیا جن پر امکانی طور پر پابندی لگے گی، تاہم بتایا جارہا ہے کہ فیس بک، مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر، پیغام رسانی کی ایپلی کیشن ’وٹس ایپ‘، ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ ’یوٹیوب‘ اور وائبر کو پابندی کے دائرے میں لایا جاسکتا ہے۔بتایا جارہا ہے کہ حکومت کی جانب سے سماجی ویب سائٹس پر غیرمعینہ مدت تک کے لئے پابندی لگانے کا اقدام سیکورٹی فورسز کے مبینہ مظالم کی ویڈیوز اور تصاویر کو سماجی ویب سائٹس پر شیئر کرنے، احتجاجیوں کو اکٹھا ہونے، کسی بھی طرح کی افواہوں کو پھیلنے سے روکنے کے لئے اٹھایا گیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جہاں نجی مواصلاتی کمپنی ’ائرٹیل‘ اور نجی انٹرنیٹ سروس سی این ایس نے اپنے صارفین کی معروف سماجی ویب سائٹس فیس بک اور وٹس ایپ تک رسائی بلاک کردی ہے، وہیں سرکاری مواصلاتی کمپنی بی ایس این ایل نے اپنے براڈ بینڈ اور ٹو جی انٹرنیٹ کے صارفین کی سماجی ویب سائٹس تک رسائی کو جاری رکھا ہوا ہے۔بھارتی ائرٹیل کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ کمپنی نے حکومتی احکامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے صارفین کی ’فیس بک‘ اور ’وٹس ایپ‘ تک رسائی کو بند کردیا ہے۔ انہوں نے بتایا ’حکومتی احکامات پر ہم نے اپنی صارفین کو فراہم کی جانے والی انٹرنیٹ خدمات کی رفتار بھی کم کردی ہے۔ ہم اس وقت اپنے صارفین کو ٹو جی کے تحت قریب 20 کے بی پی ایس کی ڈاون لوڈ رفتارڈاٹا سروس فراہم کررہے ہیں‘۔حیران کن بات یہ ہے کہ گرمائی دارالحکومت سری نگر میں بیشتر میڈیا ، کارپوریٹ اور سرکاری دفاتر کو انٹرنیٹ خدمات فراہم کرنے والی نجی سروس پرووائڈر سی این ایس نے صارفین کی تین معروف سماجی ویب سائٹس فیس بک، ٹویٹر اور وہاٹس ایپ تک رسائی 9 اپریل سے بند کر رکھی ہے۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس نے سرکاری حکم نامے پر عمل درآمد کیا ہے۔ انہیں گذشتہ ہفتے حکومت کی جانب سے ایک حکم نامہ موصول ہوا جس میں انہیں سماجی ویب سائٹس تک رسائی بند کرنے کے لئے کہا گیا۔