جموں//سی پی آئی ایم کے سینئر رہنما و ممبراسمبلی محمد یوسف تاریگامی نے مغربی پاکستان سے آئے ہوئے مہاجرین کو اقامتی اسناد دینے کے معاملے پر حکومت کو کڑی تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ریاست کے تشخص کو پامال کرنے کی کسی کوبھی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔ایک بیان میں تاریگامی نے کہاکہ ابھی بھی ریاست سنگین نوعیت کی ایک غیر یقینی صورتحال سے گزر رہی ہے ،امید تھی کہ سرکار موجودہ تشویش ناک غیر معمولی صورتحال سے سبق حاصل کرے گی لیکن ایسا لگ رہاہے کہ سبق سیکھنا تو دور کی بات ہے ،وہ اس غیر یقینیت کو اور زیادہ طول دینے کی روش جاری رکھناچاہتی ہے ،ایسے میں دور اندیشی کی توقع رکھنا بعید از قیاس ہے بلکہ اس کے برعکس کوتاہ اندیشی کاثبوت دیاجارہاہے ۔ان کاکہناتھاکہ مہاجرین کا مسئلہ تقسیم ہند کی دین ہے جودہائیوںسے چلاآرہاہے ،یہ بدنصیب لوگ برصغیر کی تقسیم سے پیدا شدہ تباہ کن صورتحال کا خمیازہ بھگت رہے ہیں ،ویسے پورا جموں و کشمیر آج تک اس تقسیم کے نتائج جھیل رہاہے ۔آج تک کئی بار کوششیں کی گئیں لیکن مہاجرین کا یہ مطالبہ کہ انہیں سٹیٹ سبجیکٹ کا حق دیاجائے ،جوپورا نہ ہوسکاکیونکہ ریاست جموں و کشمیر کا مسئلہ اب بھی حل طلب ہے اور اس وجہ سے پیدا شدہ صورتحال کا تقاضہ یہی ہے کہ یہاں کے آئین اور قوانین میں رد و بدل نہ کیاجائے ،ایسا کرکے جموں و کشمیر کی ہیئت بدلنے کا خدشہ ہے ۔