پلوامہ//رہمو نام گائوں میںفوج نے دوران شب دھاو ابول کر نوجوانوں کی مار پیٹ کر نے کے علاوہ بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی جس کے خلاف مقامی لوگوں نے ہڑتال کر کے احتجاجی مظاہرے کئے۔پلوامہ سے تقریباً8کلو میٹر دور رہمو علاقے میں مقامی فوجی کیمپ کی ایک پارٹی منگل کی شب تقریباً10بجے گائوں میں داخل ہوئی۔اہلکاروں نے پہلے نوجوانوں کو پکٹر کر انکی ہڈی پسلی توڑ دی اور بعد میںمکانوں کی بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ وہ رات کے دس بجے اپنے گھروں میں آرام سے بیٹھے تھے تو اچانک فوجی اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد گائوں میں نمود دارہو کر مکانوں کے اندر داخل ہو ئی۔انہوں نے بناکسی وجہ کے پہلے نوجوانوں کا شدید زدوکوب کیا اور بعد میں گھریلو مال و اسباب تہس نہس کر نے کے ساتھ ساتھ مکانوں کی توڑ پھوڑ کی ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ سلسلہ رات کے قریب تین بجے تک جا ری رہا ۔جس کی وجہ سے لوگ ڈر کے مارے صبح تک گھروں سے باہر نہیں آئے اور چند مساجد میں صبح کی اذان تک نہیں ہوئی۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ فوج کارروائی بلا اشتعال تھی۔لوگوں نے مطالبہ کیا کہ فوج کیخلاف کیس درج کیا جائے ۔اس حوالے سے سرینگر میں مقیم فوجی ترجمان کرنل راجیش کالیا نے لوگوں کے الزامات کو یکستر مسترد کرتے ہوئے بتایا کہ واقعے میں فوج ملوث نہیں ہے اور نہ ہی فوج نے کسی جائیداد کو نقصان کرنے کے علاوہ نوجوانوں کی مارپیٹ کی ۔ ایس ایس پی پلوامہ نے واقعہ کی نسبت سے بتایا کہ اس حوالے سے مقامی لوگوں نے شکایت کی ہے اور پولیس معاملے کو دیکھ رہی ہے ۔