جموں//عدالت عالیہ نے رہبر تعلیم اساتذہ کے مجوزہ سکریننگ ٹسٹ پر امتناع جاری کر دیا ہے ۔ ریاستی ہائی کورٹ کے جسٹس الوک ارادھے نے حکومتِ جموں کشمیر کی طرف سے جاری حکمنامہ نمبر 184-Eduآف 2016مورخہ 24.05.2016اور آرڈر نمبر 466-Eduآف 2016 مورخہ 29.11.2016 پر تا حکم ثانی عمل آوری پر روک لگا دی ہے ۔مدعیان نے اپنی عرضداشت میں کہا تھا کہ رہبر تعلیم ٹیچر کے طور پر تعینات کئے گئے امیدواروں کو سکریننگ ٹسٹ کے مرحلہ سے گزارنے کا سرکاری فیصلہ نہ صرف غیر ضروری ہے بلکہ یہ غیر آئینی بھی ہے ۔ وکیل صفائی سنیل سیٹھی نے مدعیان کی پیروی کرتے ہوئے معزز عدالت کو بتایا کہ رہبر تعلیم کی اسامی پر تعیناتی سے قبل سرکار کی طرف سے کھلی تشہیر کی جاتی ہے اور مستحق و با صلاحیت تعلیم یافتہ نوجوان اس کے لئے خود کو پیش کرتے ہیں جنہیں باریک بینی سے چھان بین اور دیگر مراحل سے گزار کر ان اسکولوں میں تعینات کیا جاتا ہے جہاں کے لئے یہ اسامیاں مشتہر کی گئی ہوتی ہیں۔ فاضل جج نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد کمشنر سیکرٹری ایجوکیشن، ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن جموں، ادہم پور، ریاسی، راجوری، کشتواڑ، ڈوڈہ اور رام بن کے چیف ایجوکیشن افسران کے نام نوٹس جاری کر کے انہیں 4ہفتہ کے اندر اپنے اعتراضات داخل کروانے کی ہدایت دی۔ اس کے ساتھ ہی فاضل جسٹس نے تا حکم ثانی 24مئی اور 29نومبر کو رہبر تعلیم اساتذہ کے سکریننگ ٹسٹ پر سٹے جاری کر دیا ہے ۔