سرینگر//حریت (گ) نے ریاست کے اطراف واکناف میں رہائشی بستیوں کے اندر فوجی کیمپوں کی موجودگی اور نئے کیمپوں اور بنکروں کو تعمیر کئے جانے کی کارروائیوں کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان فوجی کارروائیوں کا مقصد حریت پسند عوام کو مقہور ومعتوب کرکے دباؤ میں لایا جانا ہے۔حریت نے خبردار کیا ہے کہ زیادتیوں اور طاقت کے بے تحاشا استعمال کے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ حریت کے مطابق بھارتی افواج، نیم فوجی دستوں اور پولیس ٹاسک فورس کی طرف سے کریک ڈاؤن کے نام پر پالہ پورہ، پستونہ ترال اور آری زال بیروہ میں متعدد نوجوانوںبشیر احمد حجام اور سمیرہ بانو خاتون کو شدید زخمی کردیا ہے۔ حریت نے اس امر پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے فوج کی طرف سے ظلم وجبر اور زیادتیوں کے خلاف عوامی مظاہروں پر مہلک ہتھیاروں کا بے جا استعمال روز کا معمول بن گیا ہے اور یہاں کے حریت پسند عوام کو اپنے جائز حقوق سے محروم کرکے انہیں پُشت بہ دیوار کرنے کے جابرانہ اور ظالمانہ ہتھکنڈوں کے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ حریت کے ایک نمائندہ وفد بشمول محمد مقبول گنائی، غلام رسول گنائی اور منظور احمد نے چاڈورہ بڈگام میں شہدائے چاڈورہ توصیف احمد وگے، زاہد رشید، عامر فیاض اور اشفاق احمد وانی کی پہلی برسی پر انہیں خراج عقیدت ادا کیا۔