Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

رکھشا بندھن

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: October 21, 2018 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
وہ ضلع اننت ناگ کے ا یک خوبصورت گاؤں سے جب سرینگر آیا تو اس کی عمر اٹھارہ برس تھی۔ اس کے گاؤں میں پنڈت اور مسلم صدیوں سے ایک ساتھ مل جھل کر رہتے آ رہے تھے۔ وہ ایک غریب گھرانے کا چشم و چراغ تھا۔ خدا نےاس کو شکل و صورت کے علاوہ قابلیت اور ذہانت سے نوازا تھا۔ اس نے انٹرنس کا امتحان امتیازی مارکس کے ساتھ پاس کر کے میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس کے لیے داخلہ لیا۔ پورے گاؤں میں یہ بات جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی کہ رمیز چاچا کا بیٹا شاداب ڈاکٹر بن گیا۔ گاؤں کے سارے لوگ ، مسلم و پنڈت یکجا، رمیز چاچا کے گھر مبارکباد دینے کے لیے آئے۔
رمیز چاچا کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ تھا۔ مگر اندر ہی اندر انہیں اس بات کی فکر ہو رہی تھی کہ اب شاداب کی پڑھائی اور رہنے کے خرچے کا انتظام کیسے ہوگا۔ بیٹے کی خاطر انہوں نے یہ بات دل میں ہی چھپا لی اور کچھ پیسوں کا انتظام کر کے سرینگر پہنچ گئے۔کالج میں بیٹے کا داخلہ کرنے کے بعد رمیز چاچا نے اس کے رہنے کا انتظام کالج کے متصل کرن نگر میں ایک پنڈت کے گھرانے میں کیا اور خود گاؤں کے لیے روانہ ہو گئے۔یہاں شاداب کی ملاقات رانی سے ہوئی۔
آج شاداب نے سری نگر کے ریلوے اسٹیشن سے اپنی ٹکٹ لی اور ٹرین میں بیٹھ گیا۔ جیسے ہی وہ سیٹ پہ بیٹھا تو پیچھے سے کسی عورت نے آواز دی۔۔"شاداب! ڈاکٹر شاداب!"۔
شاداب نے پیچھے مڑ کر دیکھا تو بڑی مشکل سے اسے یاد آیا کہ یہ رانی ہے۔
"رانی تم!" ڈاکٹر شاداب نے جواب دیا اور اس کے ساتھ ہی شاداب ماضی کے دریچوں کو کھولنے لگا۔
اسے یاد آیا کہ جب اس نے میڈیکل کالج میں داخلہ لیا تھا تو اس کے ابو نے اسے رانی کے گھر میںپیینگ گیسٹ کی حیثیت سے رکھا تھا۔ اسے یاد آیا کہ جب وہ رانی کے گھر میں رہتا تھا تو کس طرح رانی اس کا خیال رکھتی تھی۔ اس کو روز اپنے کپڑے استری کرکے تیار ملتے تھے۔ امتحان کے دنوں صبح سویرے اُسے جگاتی تھی اور شام کے دس بجے اس کے کمرے میں ادرک والی چائے کا کپ پہنچاتی تھی۔
رانی ہمیشہ کہا کرتی تھی:" شاداب جب تم ڈاکٹر بن جاو گے تو مجھے مت بھولنا۔" اور وہ ہمیشہ یہی جواب دیا کرتا تھا کہ  ایسا کبھی نہیں ہوگا۔
ایم بی بی ایس اور ایم ڈی کی ڈگری حاصل کر کے جب وہ اپنے گھر واپس  چلا گیا تو اس کا باپ بہت کمزور اور لاغر ہو چکا تھا۔ بہنیں جوان ہو چکی تھیں۔ اس لیے بہت ساری ذمہ داریاں اس کا انتظار کر رہی تھیں۔ ایم ڈی ہونے کے باوجود اسے یہاں نوکری نہ ملی اور وہ اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے کی خاطر قطر چلا گیا۔ 
ایک ایک ذمہ داریوں کو نبھاتے نبھاتے وہ رانی کو تو کیا اپنے آپ کو بھی بھول گیا۔ نہ اسے دن کا پتہ رہا نہ رات کی خبر۔ وقت کا چرخہ چلتا رہا اور دیکھتے ہی دیکھتے دس سال گزر گئے۔ 
آج وہ اتنے برس بعد گھر جا رہا تھا تو اسے ٹرین میں رانی مل گئی۔
ڈاکٹر شاداب!
ڈاکٹر شاداب!
رانی نے اس کے کندھے کو ہلایا  تو وہ خیالوں کی دنیا سے واپس آیا۔ اسے یقین ہی نہیں آیا کہ رانی اس کے سامنے ہے۔ اتفاق سے آج رکھشا بندھن کا دن تھا۔ رکشا بندھن کا خیال ذہن میں آتے ہی اس نے اپنی کلائی ندامت سے رانی کی طرف بڑائی تو رانی نے فورا اپنا پرس کھول کر اس میں سے پوری دس راکھیاں نکال کے شاداب  کی کلائی پر ایک ایک کر کے باندھ لیں۔ اور اس کے ساتھ ہی دونوں کی آنکھیں نم ہو گئیں۔
رابطہ؛پہلگام ۔ اننت ناگ
موبائل نمبرات؛9419038028, 8713892806
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

راجوری قصبے کی گلیاں اور نالیاں بدحالی کا شکار مقامی عوام سراپا احتجاج، انتظامیہ کی بے حسی پر سوالیہ نشان
پیر پنچال
تھنہ منڈی کے اسلام پور وارڈ نمبر 8 میں پانی کا قہر | بی آر ائو اور ٹی بی اے کمپنی کے خلاف عوام سراپا احتجاج
پیر پنچال
پٹھانہ تیر گائوں میں بنیادی سہولیات کی شدید قلت عام لوگوں کو پانی ،بجلی کے علاوہ فلاحی سکیموں کا فائدہ پہنچانے کی اپیل
پیر پنچال
شمالی کمان کے آرمی کمانڈر کا راجوری ایل او سی کے بی جی بریگیڈ کا دورہ افواج کی تیاریوں اور خطرے کے ردعمل کے نظام کا جائزہ، جوانوں کا حوصلہ بڑھایا
پیر پنچال

Related

ادب نامافسانے

افسانچے

July 12, 2025
ادب نامافسانے

ماسٹر جی کہانی

July 12, 2025
ادب نامافسانے

ضد کا سفر کہانی

July 12, 2025

وہ میں ہی ہوں…! افسانہ

July 12, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?