عظمیٰ نیوز سروس
جموں //وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ روہنگیائی شہریوں کا معاملہ ایک انسانی مسئلہ ہے۔انہوں نے نامہ نگاروں کیساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا’’ اگر مرکزی حکومت انہیں واپس بھیجنا چاہتی ہے، اور واپس بھیج سکتی ہے تو ایسا کریں، اگر نہیں، تو آپ انہیں فاقہ یا ٹھنڈ میں نہیں مار سکتے،جب تک وہ یہاں ہیں آپ کو ان کا تھوڑا بہت تو خیال رکھنا پڑے گا‘‘۔وزیر اعلیٰ نے مزید کہا’’مرکزی حکومت یہ بتائیں کہ انکے ساتھ کرنا کیا ہے، ہم نے انکو یہاں لایا نہیں ہے ، بسایا نہیں ہے‘‘۔ انکا مزید کہنا تھا’’اگر مرکز کی پالیسیاں بدل گئی ہیں تو اس کے مطابق کام کریں،لیکن ان کے ساتھ جانوروں جیسا سلوک نہ کریں، وہ انسان ہیں، انسانی ہمدردی کے طور پر سلوک کیا جانا چاہیے‘‘۔وزیر اعلیٰ جموں میں روہنگیا ئیوںکے خلاف کریک ڈان پراظہار خیال کررہے تھے۔انڈیا بلاک کی قیادت میں تبدیلی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی انڈیا بلاک کی قیادت کا دعوی کر سکتی ہیں اور کہا کہ اس پر بات چیت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ انڈیا بلاک کی قیادت میں تبدیلی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کیونکہ بلاک نے لوک سبھا انتخابات کے بعد کوئی میٹنگ نہیں کی ہے۔ان کا یہ تبصرہ ترنمول کانگریس کے چند رہنمائوں کی روشنی میں آیا ہے جو مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی انتخابی شکست کے بعد انڈیا بلاک کی قیادت میں تبدیلی کی وکالت کر رہے ہیں۔عمر نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد انڈیا بلاک کی کوئی میٹنگ نہیں ہوئی، اس لیے قیادت کی تبدیلی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ایک میٹنگ ہونے دیں اور ممتا بنرجی کو قیادت کا دعوی کرنے دیں اگر وہ چاہیں اس پر بات چیت ہوگی۔