روہنگیائی مسلمانوں پر ظلم و جبر کے خلاف جمعرات کو سرینگر،اننت ناگ،شوپیان اورکرگل میں احتجاجی مظاہرے ہوئے ۔شوپیان میں احتجاج کے دوران طالب علموں اور پولیس کے درمیان پُر تشدد جھڑپیں ہوئیں۔ ملازموں کی مختلف انجمنوں کے ایک مشترکہ فورم ایمپلائزجوائنٹ ایکشن کمیٹی (کشمیر )کے جھنڈے تلے درجنوں ملازمین بازﺅں پرسیاہ پٹیاں باندھے اورہاتھوں میں سیاہ بینروجھنڈیاں لئے سرینگرکی پریس کالونی میں جمع ہوئے ۔اس موقعہ پر ایجیک(کشمیر) کے اعجاز احمد خان اور اشتیاق احمدبیگ کی قیادت میں ملازمین نے گھنٹہ گھر تک مارچ کیا ۔اس دوران لالچوک میں زنانہ کالج میں زیر تعلیم طالبات نے بھی روہنگیائی مسلمانوں کے حق میں جلوس برآمد کیا۔ طالبات نے ہاتھوں میں بینر اٹھا رکھے تھے جبکہ انہوں نے زنانہ کالج سے لیکر جہانگیر چوک تک مارچ کیا اور اس دوران روہنگیائی مسلمانوں کے حق میں نعرہ بازی کی۔جنوبی ضلع اسلام آباد(اننت ناگ) کے ڈگری کالج میں بھی طلاب نے روہنگیائی مسلمانوں کے حق میں کالج کے اندر خاموش احتجاج کیا۔نامہ نگار ملک عبدالاسلام کے مطابق طلاب نے اپنے ہاتھوں میں بینئر اور پلے کارڑ اٹھا رکھے تھے،جن پر برما کے مسلمانوں کے تحفظ اور انکے ساتھ یکجہتی کی تحریر درج کی گئی تھی۔نامہ نگار کے مطابق دوہر کے بعد اسلام آباد(اننت ناگ) چوک مین ایک دفعہ پھر طلاب نمودار ہوئے اور انہوں نے برما کے مسلمانوں کے حق میں نعرہ بازی کی،اور بعد میں پرامن طور پر منتشر ہوئے۔ گورنمنٹ ہائر اسکینڈری اسکول شوپیان میں زیر تعلیم طلبہ نے جمعرات کواحتجاج کے بطور کلاسوں کا بائیکاٹ کیا۔طلبہ ایک ہی جگہ پر جمع ہوئے اور میانمار حکومت کے خلاف زوردار نعرے بازی شروع کی۔انہوں نے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڈ بھی اٹھارکھے تھے جن پر ” روہنگیائی مسلمانوں کا قتل عام بند کرو“جیسے نعرے درج تھے۔احتجاج کے دوران اسلام اور آزادی کے حق میں بھی نعرے بلند کئے گئے۔ احتجاجی طلبہ نے مختلف راستوں سے گزرتے ہوئے ڈگری کالج تک مارچ کیا۔ تاہم اس موقع پر قصبہ کے کچھ بازاروں میں اُس وقت افراتفری پھیل گئی جب پولیس اور فورسز کی بھاری جمعیت نے جلوس کی واپسی پر گاگرن کے نزدیک طلبہ کا راستہ روکا جس پر طلبہ نے مشتعل ہوکر پولیس کی ایک گاڑی پر شدید پتھراﺅ شروع کیا۔ فورسز اہلکاروں نے ان کا تعاقب کرکے انہیں آگے جانے کی اجازت نہیں دی۔سنگباری میں جب شدت پیدا ہوئی تو احتجاجی طلبہ کو تتر بتر کرنے کےلئے آنسو گیس کے گولے داغے گئے ۔ طرفین کے مابین جھڑپوں اور ان کے نتیجے میںاتھل پتھل کا ماحول کچھ دیرتک جاری رہا جس کے بعد طلبہ منتشر ہوئے اور حالات معمول پر آگئے۔اُدھر کرگل میں سینکڑوں لوگوں نے روہنگیائی مسلمانوں کے حق میں اور برمی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔امام خمینیؒ میموریل ٹرسٹ کے اہتمام سے جامع مسجد کرگل میں لوگ جمع ہوکر احتجاجی جلوس کی صورت میں سڑکوں پر آئے۔جلوس مین بازار کرگل اور اسلامیہ سکول چوک سے ہوتے ہوئے لالچوک میں اختتام پذیر ہوا۔ جلوس میں شامل مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر برمی حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔ ممبراسمبلی کرگل حاجی اصغر علی کربلائی نے اس موقع پر کہا کہ میانمار میں مسلمانوں کی نسلی صفائی تشویشناک معاملہ ہے۔
مسلم حکمرانوں اور اوآئی سی کا طرز عمل
اُمت کی رسوائی کا سبب:صلاح الدین
مظفر آباد//حزب سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ سید صلاح الدین نے روہنگیائی مسلمانوں کے قتل عام پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم حکمرانوں اور او آئی سی کا طرز عمل اور مجرمانہ خاموشی پوری اُمت کی رسوائی کا باعث ہے۔ صلاح الدین متحدہ جہاد کونسل کے ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ عیاش اور دنیا پرست حکمرانو ں کی بے حسی اور بے عملی کی وجہ سے خونِ مسلم ازراں ہوچکا ہے اور اب صورتحال اس حد تک پہنچ چکی ہے کہ انسانی حقوق اور جمہوریت کے علمبردار عالمی طاقتیں اور ادارے خون آلودہ مسلمانوں کی چیخ و پکار اور آہ و زاری سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔صلاح الدین نے کہا کہ ایک طرف برمی حکومت کی طرف سے مسلمانوں کا قتل عام اور دوسری طرف اس قتل عام کو مزید جلا بخشنے کے لئے بھارتی وزیر اعظم خود میانمار پہنچے اور 4 ہزار کروڑ روپے کی پہلی امدادی قسط ادا کرکے اور 40,000 برمی مہاجرین کو بھارت سے نکلنے کا پیغام دیکرکھلے عام بھارت نواز برمی حکومت کو مسلمانوں کے قتل عام کا کھلا لائسنس فراہم کیا۔ انہوںنے کہا کہ نوبل امن ایوارڈ یافتہ آنگ سان سوچی برمی مسلمانوں کے قتل عام میں شامل ہیں اور اس قتل عام کو نہ صرف جائز بلکہ اس کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔حزب سربراہ کے مطابق اگر اس قیامت خیز اور رسوا کن صورتحال کا فوری طور اور بر وقت علاج نہ کیا گیا تو صاف ظاہر ہے کہ ملت کے جوان زیادہ دیر تک ٹھنڈے پیٹوں اس صورتحال کو برداشت نہیں کریں گے اور اگر ایسی صورتحال پیدا ہوئی تو پھر اُس کے نتائج انتہائی خوفناک ہونگے اور اُس کے ذمہ دار وہی لوگ اور وہی حکمران ہوں گے جو اس آگ کو مزید بھڑکا رہے ہیں یا خاموش تماشائی بن کر لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ صلاح الدین نے عالمی برادری اور عالمی اداروں سے بالعموم اور او آئی سی سے بالخصوص اپیل کی کہ روہنگیائی مسلمانوں کے قتل عام کو فوراً رکوائیں اور قتل عام کے ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دلائیں اور روہنگیائی مسلمانوں کو جینے کا حق فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
اقوام عالم کی خاموشی افسوسناک:جماعت /لیگ
سرینگر//جماعت اسلامی ،مسلم لیگ،نے بین الاقوامی سطح پر مسلمانوں کے خلاف اپنائے جارہے متعصبانہ رویہ اورمختلف ممالک میں نہتے مسلمانوں کے قتل عام پر گہری تشویش کا اظہار کیا بالخصوص بر ما میں مسلمانوں کے خلاف اپنائے گئے رویہ کی کڑی الفاظ میں مذمت کی گئی۔ موصولہ بیان میں جماعت نے کہا ہے کہ برما کے نہتے اور مظلوم مسلمانوں کے قتل عام پر اقوام عالم کی خاموشی حددرجہ افسوسناک ہے۔ بیان کے مطابق جماعت اسلامی کی ماہانہ نشست جمعرات کو امیر جماعت اسلامی خواجہ غلام محمد بٹ کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں اُمرائے اضلاع، قیمین اور شعبہ جات کے نظماءنے شرکت کی۔ اس موقع پر امیر جماعت نے کہا کہ اقوام متحدہ اور او آئی سی جیسے ادارے برما میں ہورہے مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش بیٹھے ہوئے ہیں اور اس طرح اس بہیمانہ عمل کو رکوانے میں بری طرح سے ناکام ہوچکے ہیں جس پران اداروں کی اہمیت پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ چند ایک مسلم ممالک کو چھوڑ کر اکثر ممالک کے سربراہاں برما میں نہتے اور معصوم مسلمانوں کے قتل عام پر لب کشائی کرنے سے بھی پرہیز کررہے ہیں کیونکہ ایسے مسلمان اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں اور مظلوم کا ساتھ دینے میں اس اقتداری طبقہ کو اپنی کرسی کھونے اور اقتدار سے بے دخل ہونے کا ڈر اور خوف ہے۔ بیان میں مسلمان ممالک کے سربراہوں پر زور دیا گیا کہ اپنی منصبی ذمہ داریوں کوپورا کرنے کی خاطر اُمت مسلمہ کی خیر خواہی کا حق ادا کریں۔ نشست میں مسلمانوں پر زور دیا گیا کہ وہ برما میں مسلمان بھائیوں پر ہورہے ظلم و ستم کو اُجاگر کرنے میں اپنی اپنی سطح پر آواز بلند کریں۔بیان میںانسانی حقوق کی جملہ انجمنوں سمیت اوآئی سی پر بھی زور دیا گیا کہ وہ اپنی دیرینہ خاموشی کو توڑتے ہوئے جرا¿ت مندی کا مظاہرہ کریں اور اس تشویشناک صورتحال کا فوری نوٹس لے کرروہنگیا ئی مسلمانوں کے قتل عام کو رکوانے کی خاطر اپنی منصبی ذمہ داریوں کو پورا کریں ۔نشست میں وادی کے طول و عرض میں پولیس اور دیگر فورسز کی طرف سے پکڑ دھکڑ اور بے بنیاد الزامات کی آڑ میں پھنسا کر پاپند سلاسل کرنے جیسی کارروائیوں کی مذمت کی گئی۔نشست میں دعوتی اُمور کے سلسلے میں شرکاءنشست کو مختلف نوعیت کی ہدایات دی گئیںنیز مقامی و عالمی سیاسی و سماجی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔مسلم لےگ ترجمان سجاد اےوبی نے کہا ہے کہ جس طرح روہنگےائی مسلمانوں کا قتل عام کےا جارہا ہے، اُسے دےکھ کر عالم اسلام کی آنکھےں کھل جانی چاہئیں اور انہےں اتحاد و اتفاق کے ہتھےار سے لےس ہو کر پوری دنےا کے مسلمانوں کی حفاظت کا بندوبست کرنا چاہئے۔
سوچی نوبل پرائز لوٹا دیں :انجینئر
سرینگر//اے آئی پی سربراہ اور ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید نے برما کی سٹیٹ کونسلرآنگ سان سوچی کی طرف سے روہنگی مسلمانوں کی نسل کشی کو جواز بخشنے کی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوچی کا یہ دعویٰ مضحکہ خیز ہے کہ برما کو اسی صورتحال کا سامنا ہے جو ہندوستان کو کشمیر میں ہے۔ انجینئر رشید نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ کافی برسوں تک ناانصافیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف لڑنے والی سوچی چند ہی برسوں میں اپنے عقائد اور نظریات سے منحرف ہو گئیں ۔انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ برما میں مسلمانوں کی نسل کشی کا فوراًنوٹس لی جائے اورعملی اقدامات کرکے انسانیت کو مزید شرمسار ہونے سے بچا لیں ۔
جموں میں برماکے مہاجرین میںامداد تقسیم
جموں//الجبار ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ نے جموں میں برماکے مہاجروں میں کپڑے اورکھانے پینے کی چیزیںتقسیم کیں۔ اس موقعہ پر برما کے مہاجرین نے ٹرسٹ کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ الجبارایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ آئندہ بھی لوگوں کی خدمات میں پیش پیش ہوگا۔