کلکتہ// بنگلہ دیش سے متصل بنگال میں واقع 22حساس پوسٹوں پربارڈر سیکورٹی فورسیس(بی ایس ایف) نے سیکورٹی انتظامات کو سخت کرنے کے ساتھ پٹرولنگ تیز کردی ہے ۔اس کے علاوہ روہنگیائی مسلمانوں کو ملک میں داخل ہونے سے روکنے کیلئے بی ایس ایف جوانوں کو مقامی زبان بنگالی سکھائی جارہی ہے ۔بی ایس ایف کے ذرائع کے مطابق گرفتاری کے بعد زیادہ تر روہنگیائی اپنے آپ کو بنگلہ دیشی بتاتے ہیں ۔اس لیے بی ایس ایف کے جوانوں کو مقامی بنگالی زبان سکھائی جارہی ہے تاکہ پوچھ گچھ میں آسانی ہو ۔ ایک سینئر بی ایس ایف آفیسر نے بتایا کہ اگر کوئی غیر قانونی طریقے سے سرحد عبور کرنے کی کوشش کرتا ہے اورگرفتار کرلیا جاتا ہے تو پوچھ گچھ کے دوران وہ خود کو بنگلہ دیشی بتاتے ہیں ۔ زبان اور لہجہ بنگالی ہونے کی وجہ سے بنگلہ دیشی اور روہنگیائی میں تفریق کرنا کافی مشکل ہوتا ہے ۔طویل پوچھ گچھ کے بعد روہنگیائی اپنی شناخت ظاہر کرتے ہیں ۔یہ 22حساس مقامات شمالی 24پرگنہ، مرشدآباد اور ندیا ضلع میں واقع ہیں ۔جنوبی بنگال میں بی ایس ایف کے آئی جی پی ایس آر انجن ویلیو نے بتایا کہ ہم نے ہر اس مقام اور چوکی کا باریکی سے جائزہ لیا ہے جہاں سے روہنگیائی شہری ہندوستان میں داخل ہوسکتے ہیں ۔ہم نے پٹرولنگ میں اضافہ کرنے کے ساتھ مقامی سطح پر معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی اور جوانوں کو بنگالی زبان بھی سکھائی گئی ہے تاکہ مقامی لوگوں کی مدد سے روہنگیائی شہریوں کی آسانی سے شناخت کی جائے ۔بی ایس ایف کے ذرائع کے مطابق ''ساؤتھ بنگال فرنٹے ئر نے تمام حساس علاقوں میں پٹرولنگ کے ساتھ جوانوں کو مقامی ز بان بنگالی سیکھانی شروع کردی ہے ۔اب تک 175روہنگیائی شہری کو بی ایس ایف نے گرفتار کیا ہے ۔جن میں سے سات کو 2017میں گرفتار کیا گیا ہے ۔اس کے علاوہ روہنگیائی شہریوں کو گرفتار کرنے کیلئے مختلف ایجنسیوں کی مدد حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ مقامی افراد سے بھی تعاون لیا جارہا ہے ۔ہندوستان اور بنگلہ دیش سرحد کا طول و عرض 4,096کلو میٹر ہے جس میں سے 2,216.7کلومیٹر مغربی بنگال میں واقع ہے ۔روہنگیائی رفیوجیوں کو ''غیر قانونی'' قرار دیتے ہوئے حکومت ہند نے 18ستمبر کو سپریم کورٹ میں داخل اپنے حلف نامہ میں کہا کہ یہ روہنگیائی ہندوستان کی سالمیت کے لئے خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں ۔