عظمیٰ نیوز سروس
واشنگٹن//امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس سے کہا ہے کہ وہ یوکرین جنگ 50 دن کے اندر ختم کرے ورنہ اسے بڑے پیمانے پر نئی اقتصادی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا، ٹرمپ نے کیف کے لیے نئے ہتھیاروں کی فراہمی کے منصوبوں کا بھی اعلان کیا ہے ۔العربیہ کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس میں نیٹو کے سربراہ مارک روٹے کے ساتھ ملاقات کے دوران ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ‘ ہم روس سے بہت زیادہ ناخوش ہیں۔‘امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ‘ اگر 50 دنوں میں کوئی معاہدہ نہیں ہوتا تو ہم بہت سخت ٹیرف لگائیں گے ، تقریباً 100 فیصد ٹیرف۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ‘ ثانوی ٹیرف‘ ہوں گے جن کا نشانہ روس کے باقی ماندہ تجارتی شراکت دار ہوں گے ، اس طرح ماسکو کی پہلے سے عائد مغربی پابندیوں کے باوجود بچنے کی صلاحیت کو مفلوج کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ٹرمپ اور مارک روٹے نے ایک معاہدے کا بھی تذکرہ کیا، جس کے تحت نیٹو فوجی اتحاد امریکہ سے ہتھیار خریدے گا، جس میں پیٹریاٹ اینٹی میزائل بیٹریاں بھی شامل ہیں، اور پھر انہیں یوکرین کو فراہم کرے گا تاکہ وہ روس کے حملے کا مقابلہ کر سکے ۔ٹرمپ نے کہا کہ ‘ یہ اربوں ڈالر مالیت کا فوجی سازوسامان امریکہ سے خریدا جائے گا اور نیٹو کو دیا جائے گا… اور یہ تیزی سے میدان جنگ میں تقسیم کیا جائے گا۔‘نیدر لینڈز کے سابق وزیر اعظم مارک روٹے نے کہا کہ اس معاہدے کے تحت یوکرین کو ‘ بڑے پیمانے پر‘ ہتھیار ملیں گے ۔جنوری میں اپنی دوسری مدت صدارت کا آغاز کرنے کے فوراً بعد، ٹرمپ نے پوتن کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوشش شروع کی تھی، کیونکہ انہوں نے اپنی انتخابی مہم کے اس وعدے کو پورا کرنے کی کوشش کی تھی کہ یوکرین جنگ کو 24 گھنٹوں میں ختم کر دیں گے ۔ پوتن کی طرف ان کے اس جھکاؤ نے کیف میں خدشات پیدا کردیے تھے ، ان خدشات کو فروری میں اس وقت تقویت ملی تھی، جب اوول آفس میں ٹرمپ اور ان کی ٹیم نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی سرزنش کی تھی۔لیکن ٹرمپ نے حالیہ ہفتوں میں پوتن پر بڑھتے ہوئے غصے اور مایوسی کا اظہار کیا، کیونکہ روسی رہنما نے تین سالہ جاری جنگ کو ختم کرنے کے بجائے یوکرین حملے تیز کردیے ہیں۔ٹرمپ نے پیر کو پیوٹ کے بارے میں مزید کہا کہ‘ میں یہ نہیں کہنا چاہتا کہ وہ قاتل ہے ، لیکن وہ ایک سخت آدمی ہے ۔‘پچھلے ہفتے ، ٹرمپ نے پیر کو روس کے بارے میں ایک اعلان کا اشارہ دیا تھا، پھر انہوں نے اتوار کو اعلان کیا کہ وہ یوکرین کو اہم پیٹریاٹ فضائی دفاعی نظام بھیجیں گے تاکہ اسے روسی حملوں کی بڑھتی ہوئی شدت سے بچنے میں مدد مل سکے ۔واشنگٹن نے بھی اس ماہ کے اوائل میں کیے گئے اس اعلان سے یو ٹرن لے لیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ وہ کیف کو کچھ ہتھیاروں کی ترسیل روک دے گا۔مارک روٹے کا وائٹ ہاؤس کا دورہ نیدرلینڈز کے سابق وزیر اعظم کے جون میں دی ہیگ میں نیٹو سربراہی اجلاس میں ٹرمپ کو ‘ ڈیڈی‘ کہنے کے بعد پہلا دورہ ہے ۔