سری نگر//روس نے یوکرین میں فوجی آپریشن کا اعلان کیا، اور یوکرین کے کئی مقامات پر حوفناک دھماکے سنائی دئے۔
اسی بیچ 180کشمیری طلباء یوکرین میں پھنسے ہوئے ہیں جب کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے تمام طلباء کو جنگی بنیادوں پر واپس لانے کے لیے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔
جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے ترجمان، ناصر کھوہامی نے بتایا کہ 180سے 200کشمیری طلباء جو یوکرین کے کالجوں، یونیورسٹیوں میں پیشہ ورانہ اور غیر پیشہ ورانہ کورسز کے تحت زیر تعلیم ہیں، وہاں ایسے وقت میں پھنس گئے ہیں جب روسی فوج وہاں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن شروع کیا ہے۔
حیدر پورہ، سری نگر کے رہائشی اعزاز احمد نے کہا، "میرا بیٹا یوکرین میں پڑھ رہا ہے اور میں پریشان ہوں کیونکہ میرا اس سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے"۔
انہوں نے کہا کہ یوکرائن میں زیر تعلیم تمام بچوں کے والدین نے پریس انکلیو سری نگر میں جمع ہونے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ تمام کشمیری طلباء کی بحفاظت واپسی کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔
ایک سرکاری عہدیدارنے بتایا کہ راج بھون نے یوکرین میں زیر تعلیم تمام طلباء کو جنگی بنیادوں پر واپس لانے کا عمل شروع کر دیا ہے۔
اہلکار نے کہا، "ہم یوکرین کے سفارت خانے کے حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں اور تمام کشمیری طلباء کو بحفاظت واپس لایا جائے گا"۔