یواین آئی
واشنگٹن// امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہم، روس پر مزید پابندیاں عائد کرنے کے لیے تیار ہیں، لیکن یورپ کو بھی اس معاملے میں واشنگٹن کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلنا ہو گا۔انہوں نے اتوار کے روز نیو جرسی کے مورِس ٹاؤن سے وائٹ ہاؤس واپسی کے دوران صحافیوں کے ساتھ بات چیت میں کہا ہے کہ یورپ، روس سے تیل خرید رہا ہے اور میں نہیں چاہتا کہ وہ تیل خریدیں۔ اس کے علاوہ جو پابندیاں انہوں نے لگائی ہیں وہ کافی سخت نہیں ہیں۔ میں پابندیاں لگانے کے لیے تیار ہوں لیکن انہیں بھی اپنی پابندیاں اسی سطح پر سخت کرناہوں گی جتنی کہ امریکہ کی ہیں۔ٹرمپ نے بروز ہفتہ سوشل میڈیا “ٹرتھ سوشل” سے نیٹو ممالک اور دنیا کے نام شائع کردہ مرسلے میں بھی ان خیالات کا اظہار کیا تھا۔ خط میں انہوں نے کہا تھا کہ”اگر تمام نیٹو ممالک متفق ہوتے ، ہمارے ساتھ ہم آہنگ اقدامات کرتے اور روس سے تیل خریدنا بند کرتے ہیں تو میں روس پر مزید سخت پابندیاں لگانے کے لیے تیار ہوں “۔انہوں نے کچھ ممالک کی جانب سے روسی تیل کی خریداری کو “حیران کن” قرار دیا اور کہاہے کہ روس کے ساتھ مقابلے کے معاملے میں نیٹو کی یقین دہانی “سو فیصد سے کہیں کم” رہی ہے۔واضح رہے کہ ٹرمپ نے، یوکرین جنگ کے خاتمے کے لئے کوئی پیش رفت نہ ہونے کی صورت میں، پہلے بھی روسی تیل خریدنے والے ممالک کو ثانوی پابندیوں کی دھمکی دی تھی۔انہوں نے روس سے تیل کی درآمد جاری رکھنے کی وجہ سے بھارتی مصنوعات پر 25 فیصد اضافی ٹیکس عائد کر دیا ہے۔جی 7 ممالک اور یورپی یونین ممالک کے روسی تیل کی قیمت پر حد مقرر کرنے کے جواب میں روس نے چین اور ہندوستان جیسے ممالک کو تیل کی فروخت میں اضافہ کر دیا ہے۔27 رکنی یورپی یونین نے وعدہ کیا ہے کہ وہ یکم جنوری 2028 تک روسی تیل اور گیس کی درآمدات کو مکمل طور پر ختم کر دے گی۔