Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US

روزے کی تاریخ اور اس کا فلسفہ !

Last updated: April 9, 2022 12:00 am
Share
5 Min Read
SHARE

شفاعت احمد وانی
ارشادِ باری تعالیٰ ہے: اے ایمان والو!تم پر روزے فرض کیے گئے ہیں جیسے تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیے گئے تھے،تاکہ تم پرہیزگار بن جاؤ۔(سورۃ البقرہ)

مذکورہ آیت مبارکہ سے معلوم ہوا کہ روزہ پہلی امتوں پر بھی فرض تھا۔ کتبِ حدیث و تاریخ کے مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ قریشِ مکہ ایامِ جاہلیت میں دسویں محرم کو اس لیے روزہ رکھتے تھے کہ اس دن خانہ کعبہ پر نیا غلاف ڈالا جاتا تھا۔(صحیح بخاری)مدینے میں یہود اس دن اس لیے روزہ رکھتے تھے کہ اللہ تعالیٰ نے قوم بنی اسرائیل کو اس دن فرعون سے نجات دی تھی۔(صحیح بخاری)

ان روایات سے پتا چلتا ہے کہ شریعت محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے قبل اُمتوں میں بھی بحیثیت عبادت روزہ معروف اور جانا پہچانا تھا۔تاریخ بتاتی ہے کہ یہودی اور عیسائی روزہ گناہ کے کفارے کے طور پر یا توبہ کی خاطر یا پھر دیگر مقاصد کے لیے رکھتے تھے اور ان کا روزہ محض رسمی نوعیت کا ہوتا تھا۔یعنی ان لوگوں نے روزے کی اصل مقصدیت سے صرفِ نظر کرتے ہوئے اسے اپنے مخصوص مفادات کے ساتھ وابستہ کر لیا تھا،مگر اسلام نے انسانیت کو روزے کے بامقصد اور تربیتی نظام سے آشنا کیا۔یہ اسلام ہی ہے جس نے روزے کے بلند اغراض و مقاصدبیان کیے۔زندگی کی وہ تمام تمنائیںاور خواہشات جو عام طور پر جائز ہیں،روزے میں ان پر کچھ عرصے کے لیے پابندی عائد کر دی جاتی ہے۔ نبی اکرم ؐ کا ہر اطاعت گزارامتی ان پابندیوں کو دلی رغبت و مسرت کے ساتھ اپنے اوپر عائد کرلیتا ہے، یہ جانتے ہوئے کہ یہ جسم و روح دونوں کے لیے مفید ہے۔یہاں ایک اہم بات یہ ہے کہ مختلف مذاہب میں روزہ رکھنے کے مکلّف بھی مختلف طبقات ہیں۔ مثلاً پارسیوں کے ہاں صرف مذہبی پیشوا،ہندوؤں میں برہمن اور یونانیوں کے یہاں صرف عورتیں روزے رکھنے کی مکلّف ہیں،جب کہ ان کے اوقات روزہ میں بھی اختلاف اور افراط و تفریط پائی جاتی ہے، لیکن اسلام کے پلیٹ فارم پر دنیا کے ہر خطے میں رہنے والے عاقل،بالغ مسلمان مرد و عورت کے لیے ایک ہی وقت میں ماہ رمضان کے روزے فرض کیے گئے ہیں۔پھر اسلام میں جہاں ایک طرف روزے کی عبادت فرض قرار دی گئی تو دوسری طرف پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے روزہ رکھنے کے بے شمار فضائل بیان فرمائے ہیں۔

حضرت ابوہریرہ ؓروایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:اللہ تعالیٰ فرماتا ہے،انسان کے ہر عمل کا بدلہ ہے،مگر روزہ کہ وہ خاص میرے لیے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دیتا ہوں۔جب کہ جو لوگ بغیر عذر کے روزہ ترک کردیتے ہیں،وہ اس فضیلت و ثواب سے محروم رہتے ہیں۔حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جس شخص نے بغیر عذر اور بیماری کے رمضان کا ایک روزہ بھی چھوڑ دیا تو خواہ وہ ساری عمر روزے رکھتا رہے،وہ اس کی تلافی نہیں کرسکتا‘‘یعنی دوسرے وقت میں روزہ رکھنے سے اگرچہ فرض ادا ہوجائے گا، مگر رمضان المبارک کی برکت و فضیلت کا حاصل کرنا ممکن نہیں۔(مشکوٰۃ)

 یاد رہے کہ درود شفاء پڑھنے سے روحانی و جسمانی بیماریوںکو بھی شفاء ملتی ہے، خاص کر جس شخص کو شیطانی وساوس بہت تنگ کرتے ہوں اور نیک کاموں پر مائل ہونے میں نفس رکاوٹ ڈالتا ہو تو اس درود پاک کو کثرت سے پڑھنے سے سب وسوسے ختم ہوجائیں گے۔ ایسی جسمانی بیماری جس کا طبیبوں سے علاج نہ ہوتا ہو، اس کے لیے اس درود پاک کو کثرت کے ساتھ پڑھنے سے اِن شاء اللہ ہربیماری کا بہتر حل نکل آئےگا۔ بعد نماز فجر یہ درود شریف پڑھنے سے ہر قسم کی بیماری سے نجات مل جائے گی۔درود شفا یہ ہے:

’’اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ طِبِّ الْقُلُوْبِ وَدَوَآئِھَا وَعَافِیَۃِ الْاَبْدَانِ وَشِفَآئِھَا وَنُوْرِ الْاَبْصَارِ وَضِیَآئِھَا وَعَلٰی اٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلِّمْ‘‘۔

 

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
ایف ایف آر سی کی جموں و کشمیر کے نجی اسکولوں کو ایڈوانس فیس لینے پر روک
تازہ ترین
لیفٹیننٹ گورنر نےCSRکے تحت رام بن اور اننت ناگ اضلاع کے اسپتالوں کیلئے ایمبولینسوں کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا
تازہ ترین
وسطی ضلع بڈگام میں رات گئے آگ لگنے سے رہائشی مکان خاکستر
تازہ ترین
پی ڈی پی کاعوامی مسائل کو لیکر احتجاجی مارچ ناکام، معتدد رہنما گرفتار
تازہ ترین

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?