سری نگر//بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل سریندرا پنوار نے کہا کہ جموں و کشمیر میں رواں سال صرف 24 سے 25 جنگجو ہی دراندازی کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ خفیہ اطلاعات کے مطابق پاکستان کے ساتھ لگنے والی لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر 250 سے 300 جنگجو دراندازی کرنے کی تاک میں بیٹھے ہیں۔
سریندرا پنوار نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز سری نگر کے مضافاتی علاقے ہمہامہ میں واقع بی ایس ایف ایس ٹی سی میں مہلوک کانسٹیبل سدھیر سرکار کی میت پر پھول مالائیں رکھنے کی ایک تقریب کے حاشیے پر نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا: 'خفیہ اطلاعات کے مطابق لانچنگ پیڈس پر 250 سے 300 جنگجو موجود ہیں۔ لیکن میں یہ کہنا چاہوں گا کہ پچھلے سال کے مقابلے میں اس سال دراندازی میں کمی دیکھنے کو ملی ہے۔ اس سال صرف 24 سے 25 جنگجو دراندازی کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ پچھلے سال 135 سے 140 جنگجو دراندازی کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے'۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل بی ایس ایف نے ایل او سی کے مڑھل سیکٹر میں اتوار کو ہونے والے مسلح تصادم کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا: 'پندرہ دن پہلے ہمیں خفیہ اطلاع ملی تھی کہ کچھ جنگجو دراندازی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہماری گھات و گشتی پارٹی ایک مخصوص علاقے میں رات کے وقت گشت کر رہی تھی۔ گشتی پارٹی نے جنگجوﺅں کی نقل و حرکت دیکھی۔ ان کو روکنے کے لئے کہا گیا۔ لیکن جنگجوﺅں نے فائرنگ کی جبکہ ہمارے جوانوں نے جوابی فائرنگ کی'۔
انہوں نے کہا: 'ہمارے کانسٹیبل سدھیر سرکار سب سے آگے تھے۔ ان پر نزدیک سے ہی ایک جنگجو نے فائرنگ کی۔ انہوں نے بھی بہادری سے جواب دیا۔ وہیں پر ایک جنگجو مارا گیا'۔
ان کا مزید کہنا تھا: 'اس وقت دو جنگجو بھاگنے میں کامیاب ہو گئے۔ پھر فوج اور دیگر سکیورٹی فورسز کو الرٹ کیا گیا۔ اس کے بعد طرفین کے درمیان پھر گولیوں کا تبادلہ ہوا جس میں مزید دو جنگجو مارے گئے حبکہ فوج کے ایک کیپٹن سمیت تین جوان شہید ہو گئے۔ ابھی علاقے میں تلاشی آپریشن جاری ہے'۔