سرینگر// حریت (ع) چیرمین میرواعظ عمر فاروق نے تاریخ کے اس نازک مرحلے پر رواں تحریک مزاحمت کے تئیں استقامت اور وابستگی کے اظہار کو کامیابی کا ناگزیر تقاضا قرار دیتے ہوئے کہا کہ طاقت اور قوت کے بل پرہمارے جملہ سیاسی اور دینی حقوق سلب کر لئے گئے ہیں ۔ تحریک پسند قیادت کو گھروں اور جیلوں میں مقید کردیا گیا ہے اور ہر محاذ پر چاہے وہ حکومتی ادارے ہوں یا ذرائع ابلاغ ہر سطح پر تحریک کیخلاف ایک یلغار کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت ہندوستان کے بعض اداروں اور ذرائع ابلاغ کے ایک حصے نے مزاحمتی قیادت کو بدنام کرنے کیلئے ایک باضابطہ مہم چھیڑ رکھی ہے جس کے تحت کبھی انجمن اوقاف جامع مسجد، کبھی تعلیمی انجمن نصرۃ الاسلام اور کبھی فلاحی ادارہ دارالخیر میرواعظ منزل کو نام نہاد تحقیقات کے دائرے میںلاکر ہمیں مرعوب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے حربوں اور ہتھکنڈوں سے نہ ماضی میں اور نہ اب کے ہم مرعوب ہو سکتے ہیں ۔ میرواعظ نے کہا کہ تحریک مزاحمت کے حوالے سے پوری قوم ایک نازک مرحلے پر کھڑی ہے اور عوام کو چاہئے کہ وہ اپنے حوصلے بلند رکھیں اور اپنی صفوں میں اتحاد اور تحریک کے تئیں استقامت اور وابستگی کا عمل جاری رکھیں۔ میرواعظ نے کہا کہ کشمیریوں کی تحریک آزادی خالصتاً ایک مقامی سیاسی تحریک ہے اور کسی کو بھی اس تحریک کو کسی دوسرے رنگ میں رنگنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔انہوں نے کہا کہ یہاں ہر سطح پر ظلم و زیادتی اور جبر و تشدد کا سلسلہ دراز کیا گیا ہے ۔ مزاحمتی قیادت کو گھروں اور تھانوں میں مقید کردیا گیا ہے اور حریت پسند قیادت اور عوام کو پشت بہ دیوار کرنے کیلئے ہر غیر جمہوری اور غیر انسانی حربہ بروئے کار لایا جارہا ہے۔مرکزی جامع مسجد سرینگر جہاں پر گزشتہ 6 جمعہ سے لگاتار نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی کے بعد آج نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت ان حالات میں دی گئی کہ جامع مسجد کی طرف جانے والے تمام راستوں اور نکڑوں پر بڑی تعداد میں سرکاری فورسز اور پولیس تعینات کر دی گئی تھی اور لوگوںکو جامع مسجد کی طرف جانے سے روکا جارہا تھا۔ نماز جمعہ سے قبل اپنے ٹیلیفونک خطاب میں میرواعظ نے کنیلون اسلام آباد میں ایک عام شہری غلام محی الدین بٹ ولد محمد یوسف بٹ کو شہید کئے جانے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ CASO کی آڑ میںیہاں طاقت اور قوت کے بل پر نہتے شہریوں کو تہہ تیغ کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری فورسز کو عام شہریوںکو قتل کرنے کی کھلی چھوٹ دی گئی ہے اور وہ خود کو حاصل بے پناہ اختیارات کا بڑی بے دردی سے استعمال کرکے نہتے لوگوںکو قتل کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیری قوم اپنے سلب شدہ حقوق کی بازیابی کیلئے قربانیاں پیش کررہے ہیں اور ان قربانیوں کو اسی وقت ثمر آور اور نتیجہ خیز بنایا جاسکتا ہے جب پوری قوم تحریک مزاحمت کے تئیں اپنی بھر پور وابستگی اور استقامت کا عمل جاری رکھے گی۔ادھرترجمان نیمختار احمد وازہ کو گرفتار کرکے شیرباغ تھانے میں مقید کئے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ موصوف پہلے ہی کئی عارضوں میں مبتلا ہیں اور بار بار کی حراست اور نظر بندی ان کے صحت پر مضر اثرات مرتب کررہی ہے جس سے اس کی زندگی کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔