سرینگر// وادی کشمیر میں رواں برس کے آغاز سے اب تک کم از کم 50 نوجوانوں نے مختلف جنگجو تنظیموں بالخصوص حزب المجاہدین میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ حزب المجاہدین نے اپنے سابق کمانڈر برہان مظفر وانی کی دوسری برسی کے موقع پر قریب 33 ایسے نوجوانوں کی تصویریں جاری کی ہیں جنہوں نے گذشتہ چھ ماہ کے دوران اس تنظیم میں شمولیت اختیار کی ہے۔ ان میں ایک انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) افسر کا بھائی شمس الحق جو ڈاکٹری کی پڑھائی حاصل کررہا تھا، کے سمیت قریب ایک درجن اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان شامل ہیں۔ حزب المجاہدین کی جانب سے جن 33 نئے ریکروٹس کی تصویریں جاری کی گئی ہیں۔ تصویر کے کیپشن میں تنظیم کا نام‘، ریکروٹ کا نام، والد کا نام، سکونت اور کوڈ شامل ہے۔ حزب کی صفوں میں شامل ہونے والے متعدد نوجوانوں نے پوسٹ گریجویشن کی ہے۔ سیکورٹی ایجنسیاں کشمیری نوجوانوں کی جنگجوؤں کی صفوں میں شمولیت میں اضافے کو پہلی ہی تشویش ناک قرار دے چکی ہے۔ ان کے مطابق کشمیری نوجوانوں کو سوشل میڈیا کے ذریعے ہتھیار اٹھانے پر تیار کیا جاتا ہے۔ ریاستی حکومت کے مطابق وادی میں گذشتہ تین برسوں کے دوران 280 نوجوانوں نے جنگجوؤں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی ہے۔ ریاست کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے 6 فروری کو جموں میں قانون ساز اسمبلی میں نیشنل کانفرنس رکن و جنرل سکریٹری علی محمد ساگر کے ایک سوال کے تحریری جواب میں کہا تھا ’گذشتہ تین برسوں میں 280 نوجوانوں نے عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے کہا تھا ’2015 میں 66، 2016 میں 88 اور 2017 میں 126 نوجوانوں نے عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی ‘۔