شیخ ولی محمد
روان ماہ 12جون 2024ء کو الھدیٰ ایجوکیشنل انسٹی چیوٹ نے اپنا 42واں سالانہ دن منایا ۔ سالانہ دن کی اس تقریب میں سکولی بچے ، اساتذہ ، شعبہ تعلیم سے وابستہ افراد اور والدین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ مجھے بھی والد کی حیثیت سے اس پر وقار تقریب میں شرکت کرنے کا موقعہ ملا ۔ بچوں کے شاندار تعلیمی اور ثقافتی پروگراموں سے ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ قومی پالیسی 2020ء کے ہر پہلو کو عملانے کی کوشش ہورہی ہے۔ الھدیٰ ایجوکیشنل انسٹی چیوٹ قصبہ شوپیان سے 5کلو میٹر دور شوپیان زینہ پورہ روڑ پر بائیں طرف واقع ہے ۔ اس کی بنیاد آج سے 4دہائی قبل1982 میں اس دور میں ڈالی گئی جب وادی کشمیر میں غیر سرکاری تعلیمی ادارے نہ ہونے کے برابر تھے ۔ سکول کو قائم کرنے کی غرض وغایت یہی تھی کہ بچوں کو مروجہ ، عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ اخلاقی تعلیم بھی دی جائے ۔ الھدیٰ کے تعلیمی سفر پر سرسری نظر ڈالنے سے یہ حقیقت عیاں ہوجاتی ہے کہ اس تعلیمی ادارے نے سوسائٹی کو بہت کچھ دیا ہے۔ الھدیٰ سکول کے فارغین میں سے ایک بڑی تعداد ایڈمنسٹرئٹروں ، ڈاکٹروں ، انجینئروں ، استاد ، تاجروں اور دیگر شعبوں سے وابستہ افراد پر مشتمل ہے۔ اس ادارے کو یہ امتیاز حاصل ہے کہ علاقے میں قومی تعلیمی پالیسی 2020کو عملانے میں سبقت حاصل کی ہے ۔ غیر نصابی تعلیمی سرگرمیوں کی بدولت یہ اسکول جنوبی کشمیر میں جانا جاتا ہے۔ اسی بنا پر پرنسپل ڈائٹ DIETشوپیان نے جب الھدیٰ کا مشاہدہ کرنے کا پروگرام بنایا تو سکول کے اساتذہ اور بچے اپنا سالانہ دن کی تقریب منانے کی تیار یوں میں جُٹ گئے ۔تقریب سے ایک دن قبل ہی چنار درختوں کے سائے تلے سکول گرادنڈ کو خوبصورت اور وسیع شامیانوں اور د لکش بینروں سے سجایاگیا۔12جون2024کو صبح10بجے پروگرام کا آغاز تلاوت کلام سے ہوا ،جس کا فریضہ کا مران فاروق اور موذن اسحاق نے انجام دیا ۔ 10بجے سے لے کر سہ پہر4بجے تک 6گھنٹوں کے پروگرام کو سکول میں زیر تعلیم دو ہونہار طالبات نے جس انداز سے چلایا وہ قابل دید اور قابل داد تھا ۔ دونوں نے پروگرام کو دلچسپ بنانے میں کلیدی رول ادا کیا ۔ 6 گھنٹوں کے اس پروگرام میں27 عنوانات پر مشتمل عنوانات پیش کیے گئے۔
بچوں نے 50کے قریب چھوٹے موٹے مگر معلوماتی اور دلچسپ پروگرام پیش کر کے سامعین سے داد تحسین حاصل کی ۔ بچوں نےسامعین کو اپنے ماضی کی یاد دلائی جب انھوں نے ایک گھاس سے نبی ہوئی پُرانی چٹائی پر تہذیبی اور ثقافتی پروگرام پیش کیا تھا ۔بچے مختلف سرگرمیوں میں مشغول پائے گئے ،کوئی بچہ چرکھے پر سوت کات رہا تھا تو لڑکیاں مٹی کا مٹکا اپنے کاندھے پر رکھی ہوئی تھی ۔ استاد کا رول ادا کرکے بچہ پرانی لکڑی سے بنی ہوئی تختی پر طالب علم کو سکھا تا تھا ۔ ایک لڑکا پتھر سے بنے ہوئے برتن میں گوشت کی ٹکہ بوٹی کر رہا تھا۔ بچے لکڑی کے ٹکڑے پر دھان فصل کوٹائی کر رہے تھے۔ اس دوران لڑکیاں قدیم تہذیب اور تمدن سے جڑے ہوئے دلچسپ گیت گارہی تھیں۔
پرنسپلDIETپروگرام میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے عدیم الفرصت کی وجہ سے اس تقریب میں شرکت نہ کرسکےتاہم ان کی طرف سے سینر لیکچرر محمد اقبال تانترے نے تقریب میں شرکت کی ۔ انھو ں نے اپنے لیکچر میں سوسائٹی اور والدین کی طرف سے بچوں پر پڑرہے غیر ضرور دباؤ کا تذکرہ کرتے ہوئے والدین کو مشورہ دیا کہ بچوں کو اپنے من پسند مضمون کا انتخاب کرنے کا موقعہ فراہم کیا جائے ۔ DIETشوپیان کے فلیگ شپ پروگرام کی تفصل پیش کرتے ہوئے کہا کہ الھدیٰ کے بچے قابل مبارک ہیں جنہوں نے حال ہی میں Manik Inspire Awardکے تحت اپنے سائنسی ماڈل پیش کرتے ہوئے یوٹی طح تک پہنچ گئے ہیں ۔ DIETشوپیان میں قائم سائنسی لیب ، ریاضی لیب اور لنگویج لیب کو اجاگر کر تے ہوئے انھوں نے طالب علموں کو ان لیبارٹریوں سے استفادہ کر نے کی تلقین کی ۔ چوگام شوپیان میں قائمRRکیمپ سے وابستہ آرمی میجر نے اپنے کئی ساتھیوں سمیت اس پروگرام میں شرکت کی ۔ بچوں نے ان کا شاندار استقبال کیا جبکہ انھوں نے مختصر تقریر میں بچوں کی کارکردگی کو سرا ہتے ہوئے انہیں خصوصی تحائف سے نوازا ۔ تقریب میں سکول سے وابستہ فارغین میںسے حال ہی میں NEETمیں کامیابی پانے والے زید یوسف اور JEE Mainsمیں شامل ہوئے شیخ عبدالطیف نے اپنے تاثرات پیش کیے ۔ انھوں نے الھدیٰ کے شاندار تاریخ کو سلام پیش کیا جس نے بچوں کے کیرئر کو بنانے میں اہم رول ادا کیا ہے ۔سکول کے سائنس ٹیچر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بہت سارے فعال تعلیمی ادارے اس مسابقتی دور میں ناقص کار کردگی کی وجہ سے بند پڑے ہیں تاہم الھدیٰ اپنے شاندار مستقبل کی طرف رواںدواں ہے ۔ والدین کی طرف سے شوکت احمد ملک نے نمائندگی اور کہا کہ الھدیٰ نے سوسائٹی کو بہت کچھ دیا ہے ۔ بستی میں قائم اس عملی چراغ کو قائم رکھنے کے لئے انھوں نے والدین کو آگے آنے کی اپیل کی۔ پرنسپل ادارہ شبیر احمد شاہ نے اختتامی کلمات میںتمام شرکاء کا شکریہ ادا کی اور بچوں کو شاندار اور جاندار پروگرام پیش کرنے پر مبارک باد پیش کی ۔ آرمی میجر ، سینئر لیکچرر محمد اقبال تانترے ، چیرمین الھدیٰ ہلال احمد شیخ اور کئی والدین کو مومنٹوز گلدستے پیش کے گئے ۔تقریب سکول کے استاد محمد امین ملک کی دعاء پر اختتام پزیر ہو ئی ۔اس یادگار تقریب کا مشاہدہ کر کے یہی نتیجہ اخذ کیا جاسکتا ہے کہ ہمارے بچوں میں کافی صلاحیتیں اور خوبیاں چھپی ہوئی ہیں ۔ قومی تعلیمی پالیسی 2020کے تقاضوں کے مطابق اگر ان صلاحیتوں کو نکھارا جائے اور انہیں صحیح رخ دیا جائے تو یہ نو نہال بہترین اور شاندار مستقبل ثابت ہوسکتے ہیں ۔
[email protected]