سرینگر+پلوامہ //رنگریٹ میں مظاہرین پر فورسز اہلکاروں کی فائرنگ سے نذیر احمد ساکن بانڈی پورہ نامی نوجوان چھاتی میں گولی لگنے کی وجہ سے شدید زخمی ہوگیا جس کی حالت نازک قرار دی جارہی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ امرناتھ یاترا کے سلسلے میں بلائے گئے اضافی فورسز اہلکاروں کو عارضی طور پر اولڈ ائر پورٹ رنگریٹ میں مقیم رکھا جارہا ہے اور جمعرات کو ایس ایس بی اہلکاروں کو لیجانے والی گاڑیوں پر رنگریٹ میں نوجوانوں نے پتھرائو کیاجس کے نتیجے میں ٹریفک کی نقل و حرکت معطل ہوگئی۔مقامی لوگوں کے مطابق بعد میں پولیس اور فورسز اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے گولے داغے اور اس دوران ایک نوجوان کو گولی مار دی گئی۔اتنا ہی نہیں بلکہ فورسز اہلکاروں نے دوکانوں کی توڑ پھوڑ بھی کی اور املاک کو نقصان پہنچایا۔زخمی نوجوان کو فوری طور پر اسپتال پہنچایا گیا جہاں اسکی حالت نازک ہے۔جے وی سی کے انچارج سی ایم او ڈاکٹر اشفاق نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ رنگریٹ سے ایک زخمی نوجوان کو جے وی سی لایا گیا جسکی چھاتی پر گولی لگی تھی۔‘‘ ڈاکٹر اشفاق نے بتایا ’’ مذکورہ نوجوان کے جسم سے کافی خون بہہ رہا تھا اور ابتدائی مرہم پٹی کے بعد اسے صورہ منتقل کردیا گیا۔ ڈاکٹر اشفاق نے بتایا کہ مذکورہ نوجوان کی حالت نازک تھی۔ شیر کشمیر میڈیکل انسٹیچوٹ ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ نوجوان کو انتہائی نازک حالت میں داخل کیا گیا جہاں اسکا آپریشن کیا گیا۔ پولیس نے اس واقعہ کے بارے میں بتایا کہ ایس ایس بی اہلکار ڈیوٹی مکمل کرنے کے بعد واپس جارہے تھے جب نوجوانوں کی ایک ٹولی نے ان پر پتھرائو کیا جنکو منتشر کرنے کیلئے ایس ایس بی کے جوانوں نے ہوا میں گولیاں چلائیں اور ایک نوجوان گولی لگنے کی وجہ سے زخمی ہوا ۔ ادھر ہف شوپیان میں جمعرات کو فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہونے کے بعد فورسز مکانوں میں گھس گئی اور توڑ پھوڑ کی۔جمعرات ک صبح قریب ساڑھے چار بجے فوج نے ہف نامی گائوں کے پرتک پورہ محلہ کا محاصرہ کیا اور تلاشی کارروائی کی۔اس دوران ہف شرمال گائوں میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے اور جونہی فوج کی ایک گاڑی شرمال سے گذر رہی تھی تو مظاہرین نے اس پر پتھرائو کیا جس کے جواب میں فوج نے ہوائی فائرنگ کی۔اس کے بعد پیدل گشتی پارٹی کو بھی پتھرائو کی زد میں لایا گیا ۔بعد میں فوجی اہلکار لون محلہ میں داخل ہوئے اور نصف درجن رہائشی مکانوں کی شدید توڑ پھوڑ کی جس پر وہاں احتجاج ہوا۔شام کے وقت ہیر پورہ ہف کا ایک بار پھر محاصرہ کیا گیا اور تلاشی کارروائی کی گئی۔