سرینگر//محمدرفیق گنائی سمیت6سیاسی نظربندوں کوراحت دیتے ہوئے عدالت عالیہ نے پی ایس اے کوکالعدم قراردیتے ہوئے اُنکی رہائی کے احکامات صادرکئے۔معلوم ہواکہ سوموارکے روزعدالت عالیہ نے گرمائی ایجی ٹیشن 2016کے دوران گرفتارنصف درجن مزاحمتی لیڈروں اورکارکنوں پرلاگو پبلک سیفٹی ایکٹ کوکالعدم قراردیتے ہوئے اُنکی رہائی کے احکامات صادرکئے ۔ذرائع نے بتایاکہ پولیس اورفورسزنے سال2016کے وسط میں برہانی وانی کے جاں بحق ہونے کے بعدپوری وادی میں اُٹھی احتجاجی لہرکے دوران سینکڑوں مزاحمتی لیڈروں ،کارکنوں اورنوجوانوں سمیت مسلم لیگ کے جنرل سیکرٹری محمدرفیق گنائی ساکنہ اسلام آباد،عبدالمجیدملہ ساکنہ پلہالن پٹن،ظہوراحمدتانترے ساکنہ پٹن،غلام محمدتانترے ساکنہ بہرام پورہ سوپور،سجاداحمدشیخ ساکنہ حاجن سونہ واری اورعبدالمجیدوانی ساکنہ پلہالن پٹن کوبھی حراست میں لیا،اوران سبھی پرپبلک سیفٹی ایکٹ لاگوکیاگیا۔دوران حراست محمدرفیق گنائی اورعبدالمجیدملہ کی والدہ ماجدہ اس دارفانی سے رحلت کرگئیں لیکن ان کورہانہیں کیاگیا ۔عدالت عالیہ میں قانون داںایڈوکیٹ ناصرقادری نے محمدرفیق گنائی اوردیگرمذکورہ بالاگرفتارشدگان پرلاگوشدہ پی ایس اے کیخلاف الگ الگ عرضیاں دائرکیں ،اورحالیہ کچھ ماہ کے دوران ان عرضیوں کی کئی ایک مرتبہ سماعت بھی ہوئی جبکہ اس دوران گرفتارشدگان کے قانونی صلاح کارایڈوکیٹ قادری نے دلائل پیش کرتے ہوئے ان پرپی ایس اے کے اطلاق کوغیرضروری اورغیرقانونی قراردیاجبکہ ابتک ہوئی سماعتوں کے دوران سرکارکے قانونی صلاح کارنے ان نظربندوں پرپی ایس اے لاگوکئے جانے کادفاع کیا۔سوموارکو جسٹس علی محمدماگرے نے ایڈوکیٹ ناصرقادری کے دلائل کی روشنی میں محمدرفیق گنائی کیخلاف لاگوپی ایس اے کوکالعدم قراردیتے ہوئے موصوف کی رہائی کے احکامات صادرکئے۔اس دوران جسٹس رام لنگم سدھاکرنے عبدالمجیدملہ،ظہوراحمدتانترے،غلام محمدتانترے،سجاداحمدشیخ اورعبدالمجیدوانی پرلاگوپی ایس اے کوکالعدم قراردیتے ہوئے ان سبھی نظربندوں کی رہائی کے احکامات صادرکئے ۔