سوپور+ڈورو// قصبہ سوپور علاقہ زینہ گیر اور رفیع آباد میں 116ویں روز بھی مکمل ہڑتال رہی ۔ تمام کاروباری ادارے، سرکاری دفاتر اور پٹرول پمپ بند رہے۔ قصبہ کے بیشتر علاقوں کے چوراہوں جن میں بٹہ پورہ، چھانکھن خوشحال متو، مین چوک، تحصیل روڈ اور آرمپورہ میں فورسز تعینات رکھی گئی تھی تاکہ کوئی بھی ناخوشگوار واقع پیش نہ آئے ، دوسری جانب قصبہ کے کچھ سڑکوں پر چھاپڑی فروش اپنا کاروبار کر رہے تھے اور پرائیویٹ گاڑیاں بھی چل رہی تھیں۔ اسی دوران قصبہ کی مرکزی جامع مسجد میں خواتین کا ایک آزادی کنونشن منعقد ہوا جس کی قیادت دختران ملت کے کارکن کر رہے تھے، کنونشن میں تحریک آزادی کی جدو جہد کو جاری رکھنے کی تلقین کی گئی اور حریت قائدین کے احتجاجی کلینڈر کا بھر پور تعائون کرنے پر بھی زور دیا گیا ۔ اس کے بعد وہاں سے ایک احتجاجی جلوس نکالا گیا جس میں سینکڑوں خواتین نے شمولیت کی اور اسلام اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کئے۔ اس دوران علاقہ زینہ گیر کے مضافات اور سید علی شاہ گیلانی کے آبائی گائوں ڈورو میں بھی خواتین کا ایک آزادی کنونشن اور احتجاجی پروگرام گورنمنٹ سکول کے گرائونڈ میں منعقد ہوا۔ کنونشن کی قیادت دختران ملت نے حریت پروگرام کے تحت کی۔ کنونشن میں فورسز کی جانب سے مسلسل زیادتیوں، توڑ پھوڑ، گرفتاری اور شہری بے گناہ ہلاکتوں کے خلاف زبردست مظاہرے ہوئے اور اس کے بعد ایک احتجاجی جلوس بھی نکالا گیا جو پورے علاقے میں پر امن طریقے سے نعرہ بازی کرتے ہوئے گزرا۔ادھر گذشتہ رات کے دوران نو پورہ کلان سوپور میں پنچایت گھر میں آگ نمودار ہوئی اور آس پاس علاقہ کے لوگ وہاں کی طرف دوڑے اور فائر سروس عملہ کو آگاہ کیا گیا ۔ادھرڈورو محمود آباد کی جامع مسجد میں دختران ملت کے اہتمام سے ایک آزادی کنونشن منعقد ہوا جس میںسینکڑوں خواتین نے شرکت کی۔کنونشن میں محمود آباد اور نتھی پورہ علاقوں سے تعلق رکھنے والی خواتین نے شرکت کی ۔اس موقعہ پر مقررین نے موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے ہند نواز جماعتوں سے وابستہ افراد کو الگ تھلگ کرنے نیز اُنکی سرگرمیوں پر کٹری نظر رکھنے کی تلقین کی۔اُنہوں نے گرفتاریوں ،کر یک ڈاون اور تو ڑپھوڑ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے حربوں سے حکومت یہاں کے عوام کو اپنے موقف سے دستبردار نہیں کر سکتی۔اُنہوں نے خواتین پر زور دیا کہ وہ قر آن وسُنت پر زندگی گذاریںاوراپنے بچوں کو دینی تعلیم سے بھی آراستہ کریں۔اس کے بعد جامع مسجد سے ایک احتجاجی جلوس بر آمد ہوا۔ جلوس میں شامل خواتین اسلام و آزادی کے حق میں فلگ شگاف نعرے بلند کر رہی تھیں۔