سرینگر//طبی عملے میں کمی کی وجہ سے جواہر لال نہرومیموریل اسپتال رعناواری میں قائم آیوش یونٹ بے کار ہوگیا ہے جبکہ اسپتال کے کئی اہم شعبے طبی عملہ نہ ہونے کی وجہ سے بند ہوگئے ہیں۔ آیوش آسپتال رعناواری میں روزانہ350کے قریب مریضوں کا علاج و معالجے کے علاوہ مفت ادویات فراہم کی جاتی تھیں مگر اسپتال کے انچاج سمیت دیگر 2 میڈیکل افسروں کی تبادلوں کی وجہ سے اب مریضوں کو بغیر علاج و معالجے کے واپس گھر جانا پڑتا ہے۔ بٹہ پورہ زکور سے آئی شاہدہ نامی خاتون نے بتایا ’’ ایک ماہ قبل آیوش اسپتال رعناواری میں علاج و معالجے کے علاوہ مفت ادویات بھی دیں جاتی تھیں اور ضرورت پڑنے پر مریضوں کا مساج اور سٹیم بھی کیا جاتا تھا مگر پچھلے ایک مہینے سے اسپتال میں ڈاکٹروں کے تبادلے کی وجہ سے نہ مریضوں کا علاج و معالجے ہو پاتاہے اور نہ ہی اسپتال میں مریضوں کو دینے کیلئے ادویات موجودہیں۔اسپتال آئے دیگرمریضوں نے بتایا کہ ایک ماہ قبل اسپتال میں 4ڈاکٹر تعینات تھے جو روزانہ 350مریضوں کا علاج و معالجہ کرتے تھے مگر پچھلے ایک مہینے سے اسپتال میں ایک ہی ڈاکٹر موجود ہے ۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ اسپتال میں موجود ایک ڈاکٹر ایک دن میں 350سے لیکر 400مریضوں کا علاج و معالجہ نہیں کرسکتی اور اسلئے مریضوں کو کافی وقت تک لمبی لمبی قطاروں میں انتظار کرنا پڑتا ہے ۔ لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اسپتال کے انچارچ کو واپس آیوش اسپتال رعناواری میں تعینات کیا جائے ۔