سرینگر //جواہر لال نہرو میموریل ہسپتال رعناواری میں گذشتہ5 برسوں سے لفٹ بے کار ہونے کا خمیازہ بیماروں اور تیمارداروں کو اٹھانا پڑرہا ہے۔ لفٹ نہ ہونے کی وجہ سے خصوصی طور پر حاملہ خواتین، جراحی کے بعد آپریشن تھیٹر سے وارڈوں کو منتقل کرنے کیلئے مریضوں کو کئی سیڑھیوں کے ذریعہ پہنچایا جاتا ہے جو مریضوں کیلئے خطرناک ہے۔ ہسپتال میں علاج و معالجہ کیلئے آنے والے مریضوں کا کہنا ہے کہ اسپتال میں داخلے کیلئے بنائے گئی سیڑھیاںانتی تنگ ہیں کہ مریضوں اور تیمارداروں کا چلنا پھرنا مشکل ہوجاتا ہے۔اسپتال میں علاج کیلئے آئے ایک بزرگ شہری غلام محمد کمہار کا کہنا ہے کہ اسپتال کی تعمیر کے دوران یہاں لفٹ لگائے گئے مگر اسپتال کے افتتاح کے چند دنوں کے بعد ہی لفٹ بند ہوگئے۔‘‘ رعناواری کے کھاریہ محلہ علاقے سے تعلق رکھنے والے اعجاز احمد نے بتایا کہ لفٹ بند ہونے کی شکایت کو لیکر کئی بار میڈیکل سپر انٹنڈنٹ کے پاس گئے مگر کہیں کوئی دادرسی نہیں ہوئی۔ اعجاز احمد نے بتایا کہ اسپتال کی لیبارٹری، آپریشن تھیٹر اور وارڈوں تک پہنچنے کیلئے حاملہ خواتین، امراض قلب میں مبتلا افراد اور دیگر مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے کیونکہ مریضوں کواسپتال میں داخل ہونے کیلئے تین سیڑھیاں چڑھنی اور اترنی پڑتی ہیں ۔جواہر لال نہرو میموریل اسپتال کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر نذیر شاداد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا’’ اسپتال میں لفٹ جے کے پی سی سی نے نصب کئے ہیں اور اسکی دیکھ ریکھ بھی اسی محکمہ کے ذمہ ہے مگر 5خطوط ارسال کرنے کے بائوجود بھی لفٹ کو ٹھیک کرنے کی زحمت گوارا نہیں کرتے۔ ڈاکٹر نذیر شاداد نے مزید کہا کہ اسکے بدلے اسپتال میں تعینات جے کے پی سی سی کے ایک ملازم کو بھی ہٹالیا گیا ہے۔ جواہر لال نہیرو مموریل اسپتال میں لفٹ بند ہونے پر بات کرتے ہوئے جے کے پی سی سی کے جنرل منیجر وقار مصطفیٰ نے کشمیرعظمیٰ کو بتایا کہ وہ چند دنوں کے اندر اندر وہاں انجینئروں کی ایک ٹیم بھیجے گے تاکہ وہاں کے لفٹ ٹھیک کرائے جائیں۔