سرینگر//رعناواری اسپتال میں سوموار کو مریضوں نے اسوقت زبردست احتجاج کیا جب اسپتال میں ٹکٹ اجراء کرنے والے ملازمین ڈیوٹیوں سے غیر حاضر تھے۔جواہر لال نہرو اسپتالمیںعلاج و معالجے کیلئے آئے مریضوں نے بتایا کہ کئی گھنٹوںتک انتظار کرنے کے باوجود بھی جب اسپتال انتظامیہ نے بیماروںکو ٹکٹ فراہم نہیں کئے اور ٹیسٹوں کیلئے فیس جمع کرنے کا کوئی بھی انتظام نہیں کیا گیا تو مریض اسپتال انتظامیہ کے خلاف احتجاج کرنے پر مجبور ہوگئے ۔ وادی کے مختلف اضلاع سے علاج و معالجہ کرانے کیلئے آئے مریض ٹکٹ نہ ملنے اورتشخیصی ٹیسٹوں کیلئے فیس جمع نہ کرسکے اور انہوں نے نعرہ بازی کی ۔ علاج ومعالجے کیلئے آئی ایک لڑکی نے بتایا’’ میں تشخیصی ٹیسٹوں کیلئے فیس جمع کرنے گئی مگر اسپتال میں آئے روز مریضوں کی بھیڑ کو دیکھتے ہوئے میں صبح 8بجکر 30منٹ پر اسپتال کے فیس کونٹر پر کھڑی ہوگئی کیونکہ اسپتال میں فیس جمع کرنے کا کونٹر ہر روز صبح9بجے ہی کھلتا ہے مگر سوموار کو 10بجکر 30منٹ تک جب کونٹر نہیں کھلا تو وہاں موجود مریض اسپتال انتظامیہ کے خلاف نعرہ بازی کرنے لگے۔ٹکٹ حاصل کرنے کیلئے قطاروں میں موجود نوجوانوں نے آزادی اور اسلام کے حق میں نعرہ لگائے۔ احتجاج کررہے نوجوانوں نے الزام لگایا کہ اسپتال میں مریضوں کو مختلف وجوہات اور بہانوں سے پیسے لئے جاتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ایک ٹکٹ پر دو ہی بار ڈاکٹر علاج کرتا ہے جسکی وجہ سے مریضوں کو بار بار ٹکٹ خریدنے کیلئے جانا پڑتا ہے اورروز کونٹر پر لمبی لمبی قطاریں دیکھنے کو ملتی ہیں۔اسپتال کے قائممقام میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر ندیم نے کہا ’’ یہ بات سچ ہے کہ ملازمین کی غیر حاضری کی وجہ سے مریضوں نے احتجاج کیا ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ٹکٹ فراہم کرنے والے پانچوں ملازمین فلو کا شکار ہوگئے تھے اور اسلئے ڈیوٹیوں پر حاضر نہ ہوسکے‘‘۔