سی این آئی
سرینگر // رعناواری میں زمین کھسک جانے کے واقعہ تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے میں تاخیر پر مکان مالکان میں تشویش پائی جا رہی ہے ۔ رعناواری کے خواجہ پورہ علاقے میں کئی روز قبل زمین کھسک جانے کا واقعہ پیش آنے کے بعد مقامی آبادی فکر وتشویش میں مبتلا ہو چکی ہے جس کے بعد انتظامیہ نے حقائق کا پتہ لگانے کیلئے ماہرین کی ایک ٹیم تشکیل دی تھی اور انہیں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی تاہم 11روز گزر نے کے باوجود بھی متاثر ہ خاندان اور دیگر رہائشی تشکیل دی گئی کمیٹی کی طرف سے رپورٹ پیش کرنے میں تاخیر سے پریشان ہیں۔خیال رہے کہ سرینگر انتظامیہ نے 25 جون کو رعناواری زمین کھسک کے واقعے کے بارے میں حقائق کا پتہ لگانے اور تدارک کے اقدامات تجویز کرنے کیلئے ایک نو رکنی ماہر کمیٹی تشکیل دی تھی۔تاہم 11 دن گزرنے کے باوجود ابھی تک رپورٹ پیش نہیں کی گئی۔مقامی لوگوں نے رپورٹ پیش کرنے میں تاخیر پر سوال اٹھایا۔ایک مقامی شہری نے بتایا ’’ ہم اس رپورٹ کا شدت سے انتظار کر رہے ہیں تاکہ اس کے مطابق مرمت اور تزئین و آرائش جیسے مستقبل کے اقدامات کیے جائیں۔ ‘‘ انہوں نے بتایا کہ اگرچہ ان کا گھر محفوظ تھا لیکن چونکہ ان کی رہائشی جگہ کے قریب واقع مکان میں دراڑیں پڑ گئی تھیں، اس لیے ان کے گھر کو بھی احتیاطی تدابیر کے لیے سیل کر دیا گیا تھا، تاہم اب وہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ اپنے رشتہ دار کے گھر مقیم ہیں، اور وہ صرف ماہرین کی کمیٹی اپنی رپورٹ پیش کرنے کے بعد گھر واپس آ سکتے ہیں ۔ تاہم تحصیلدار خانیار نے بار بار کال کرنے کے باوجود کوئی جواب نہیں دیا۔ادھر حکام کا کہنا ہے کہ حال ہی میں جائے وقوعہ کا دورہ کیا ہے اور آئندہ چند دنوں میں رپورٹ پیش کریں گے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) سری نگر ڈاکٹر بلال محی الدین بٹ، جو ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین بھی ہیں، کی طرف سے ایک حکم جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سر نگر کی سربراہی میں ایک نو رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی۔