سرینگر //امدادِ باہمی محکمہ نے گذشتہ مالی سال کے دوران 5545 مستحقین کو 20.32 کروڑ روپے کا قلیل مدتی قرضہ فراہم کیا ہے تا کہ پسماندہ طبقوں سے وابستہ لوگوں کی اقتصادی حالت کو بہتر بنایا جا سکے ۔ ان باتوں کا اظہار امدادِ باہمی اور امور لداخ کے وزیر چیرنگ دورجے نے محکمہ امدادِ باہمی کی حصولیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ نے سرینگر اور جموں میں سُپر بازاروں کی احیائے نو کیلئے عملی اقدامات کئے ہیں اور یہ ادارے محکمہ کیلئے منافع بخش مراکز بننے کے ساتھ ساتھ لوگوں کو رعائتی نرخوں پر ضروری اشیاء فراہم کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سُپر بازار سرینگر نے گذشتہ مالی سال کے دوران 7.41 کروڑ روپے کی تجارت کر کے 1.47 لاکھ روپے کا منافع کمایا ہے ۔ورجے نے کہا کہ واہی پورہ ٹنگمرگ میں آر کے بی وائی کے تحت 1.12 کروڑ روپے کی مجموعی لاگت سے کسان گھر تعمیر کیا جا رہا ہے جس پر اب تک 72.74 لاکھ روپے خرچ کئے جا چکے ہیں ۔ وزیر نے کہا کہ کھادوں کی تجارت کے تحت محکمہ نے 5545 مستحقین میں جے اینڈ کے پرایمری ایگریکلچر کواپریٹو سوسائیٹیز کے ذریعے 82 کروڑ روپے تقسیم کئے ہیں ۔ تفصیلات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسسٹنس منیجیریل سبسڈی کے تحت 477 مستحق کواپریٹو سوسائیٹیوں کو 45 لاکھ روپے کی رقم دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی امداد کے تحت 483 جواپریٹو سوسائیٹیوں میں 84.67 لاکھ روپے تقسیم کئے گئے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سُپر بازار جموں نے اس سال کے آخر تک 12.10 کروڑ روپے کی تجارت کر کے 9.50 لاکھ روپے کا منافع کمایا ہے ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ نوشہرہ کے ٹھنڈا پانی علاقہ میں 1000 میٹرک ٹن گنجایش والے کھادوں کے گودام کی تعمیر نو کا کام شروع کیا گیا ہے اور اس پروجیکٹ کیلئے اب تک 48.53 لاکھ روپے واگذار کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ پر 1.26 کروڑ روپے کی مجموعی لاگت آنے کا اندازہ ہے ۔