گلفام بارجی۔ہارون سرینگر
دنیا میں ہر ایک کی کوئی نہ کوئی خوبی ہوتی ہے جس سے انسان جانا اور پہچانا جاتا ہے کبھی کبھار ان ہی خوبیوں کی وجہ سے انسان کو ایسی شہرت مل جاتی ہےجس کااس نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوتا ہے۔ یوں تو زندگی کے کسی بھی شعبہ میں شہرت حاصل کرنا آسان کام نہیں ہے لیکن انسان اگر محنت کرے تو کچھ بھی ممکن ہوسکتا ہے۔ جموں و کشمیر میں بھی کئی ایسی شخصیات گزری ہیں یا آج بھی موجود ہیں جنہوں نے زندگی کے مختلف شعبوں میں گراں قدر خدمات انجام دئے ہیں جس کی بدولت انہوں نے عوام کے دلوں میں جگہ بنائی ہے۔ ان ہی شخصیات میں ایک نام ہے رشید نظامی۔ نظامی خاندان سے تعلق رکھنے والے رشید نظامی کا تعلق وسطی کشمیر کے ضلع سرینگر سے ہے۔ ایک ہمہ گیر شخصیت جن کی سحر انگیز آواز نے ریڈیو، ٹیلی ویژن اور تھیٹر کے اسٹیج کی سرحدوں کو عبور کیا اور ہر ایک پر انمٹ نقوش چھوڑ دئے۔ اداکاری،میزبانی اور بیانیہ کے دائروں میں رشید نظامی کا سفر سحر انگریزی سےکم نہیں ہے جس میں بے شمار تعریفیں شامل ہیں جن میں مشہور تھیٹر پرفارمنس سے لے کر ریڈیو تک ایک ہزار سے زیادہ درخواست کردہ موسیقی اور فون ان پروگراموں کی میزبانی شامل ہیں۔ ایک تجربہ کار کھیلوں سے متعلق پروگرام پیش کرنے والے اور ایک ہونہار اداکار کے طور پر رشید نظامی کی الگ آواز نے دستاویزی فلموں، ثقافتی، تمدنی اور ادبی تقریبات کے ساتھ ساتھ مختلف تہواروں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس سے انہیں عوام میں ایک محبوب اور ایک ورسٹائل آواز کے فنکار کا اعزاز حاصل ہوا۔ رشید نظامی کی فنکارانہ صلاحیتوں کا آغاز اسٹیج سے ہوا جہاں انہوں نے کئی ممتاز تھیٹر گروپس میں شامل ہوکر اسٹیج کرافٹ فن میں مہارت حاصل کرنے کی راہ اختیار کی۔ ان کی اداکاری کی صلاحیتیں کئی تواریخی ڈراموں میں سامنے آئیں جس سے نظامی نے زبردست تالیاں اور بے شمار تعریفیں حاصل کیں جس نے پرفارمنگ آرٹس کے لئے ان کے شوق کو مزید وسعت حاصل ہوئی۔ رشید نظامی کا ریڈیو سے محبت کا آغاز سال 1989 میں شروع ہواجو ان کی زندگی کے شوق کا آغاز تھا۔ سال 1990 کے بعد آل انڈیا ریڈیو سرینگر میں درجہ بندی کے اناؤنسر کے بطور پر نظامی بی ہائے ڈرامہ آرٹسٹ کے طور پر ریڈیو کے متعدد ڈراموں میں زندگی کی سانس لیتے ہوئے ریڈیو کے منظر نامے کا ایک لازمی حصہ بن گئے۔ ان کے پیش کردہ موسیقی اور فون ان پروگراموں نے رشید نظامی کو لاتعداد سامعین کے دلوں کی دھڑکن بنادیا۔ کھیلوں سے متعلق پروگرام نے رشید نظامی کو اپنی ہمہ گیر صلاحیتوں کو دکھانے کے لئے ایک اور پلیٹ فارم مہیا کیا۔ سال 2000 سے ذیادہ کھیلوں کے پروگراموں کی میزبانی کرتے ہوئے رشید نظامی نے ایک مشہور نشریاتی جوڑی تشکیل دی جس کی دلچسپ پریزنٹیشن کے ساتھ سامعین کو مسحور کردیا اور سرمائی قومی کھیلوں کی افتتاحی اور اختتامی تقاریب جیسے باوقار ایونٹس پر براہ راست کمنٹری کی۔ ٹیلی ویژن انڈسٹری نے بھی رشید نظامی کی استعداد کو قبول کیا۔ انہوں نے چھوٹی عمر میں ہی ٹیلی ویژن کی شروعات کی۔ مختلف شوؤز کی میزبانی کی اور کئی سیریلز میں اپنی اداکاری کی صلاحیت کا مظاہرہ کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف پروڈکشنز میں بحثیت چیف اسسٹنٹ ڈائریکٹر ان کے کردار نے ٹیلی ویژن پر انمٹ نقوش چھوڑے۔ رشید نظامی کی سحر انگیز آواز ریڈیو اور ٹیلی ویژن سے آگے پھیلی ہوئی تھی جس نے دستاویزی فلموں، ثقافتی اور تمدنی تقریبات کے ساتھ ساتھ ادبی میلوں کو اپنی جگہ دی۔ نظامی کے سریلے بیان اور مخصوص تبصرے کے انداز نے انہیں ایک ہنر مند اور مطلوبہ آواز کے فنکار کے طور پر پہچان دی۔ رشید نظامی مختلف پروڈکشن ہاؤسز کے لئے کمپیکٹ میوزیکل پروگراموں کی متعدد اقساط کے پیچھے آواز بن گئے۔ جس سےنظامی نےایک”A”گریڈ آرٹسٹ کے طور پر اپنی پوزیشن کو مستحکم کردی۔جیسا کہ رشید نظامی نے میڈیا انڈسٹری میں اپنی ایک الگ شناخت بنائی ہےجس سے وہ ایک عاجز اور محبوب شخصیت بنے ہوئے ہیں جنہیں ان کی آواز کے جادو کا تجربہ کرنے والے خوش نصیبوں نے پسند کیا۔ رشید نظامی کی آواز جو عمروں سے گونجتی ہے کشمیر اور کشمیر سے باہر کے دلوں میں ایک انمٹ میراث چھوڑتی ہے۔