عظمیٰ نیوزسروس
جموں //رشوت خور ملازمین کیخلاف کارورائی کو تیز کرتے ہوئے اینٹی کورپشن بیورو نے ادھم پورہ میں ایک پولیس ہیڈ کانسٹبل کو 8ہزار روپے کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں دبوچ لیا۔اے سی بی ترجمان کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق شکایت کنندہ نے الزام لگایا کہ ایک مقدمے میں حراست میں لیے جانے کے بعد، اسے عدالت نے 25جولائی کو اس شرط کے ساتھ عبوری ضمانت دی تھی کہ وہ روزانہ صبح 10بجے سے شام 4بجے تک پولیس تھانہ مہور میں رپورٹ کریں۔تاہم اس عرصے کے دوران پولیس ہیڈ کانسٹبل معروف احمد نے شکایت کنندہ کو ہراساں کیا، اسے مقررہ وقت سے زائد تھانے میں رکھا، اور بروقت رہائی کی اجازت دینے کے لیے 8ہزار روپے رشوت طلب کی۔ اے سی بی نے ایک بیان میں یہ بھی کہا کہ دو دن کے بعد ملزم نے شکایت کنندہ اور اس کے ساتھی کو دوبارہ دھمکی دی، ان کے ٹریکٹر کی رہائی کے لیے اور مقررہ اوقات میں ان کی بروقت رہائی کی اجازت دینے کیلئے 12ہزار روپے کی اضافی رشوت کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ اس نے مزید دھمکی دی کہ اگر وہ ادائیگی کرنے میں ناکام رہے تو انہیں پی ایس اے کے تحت بند کیا جائے گا۔ بعد میں رقم 8ہزار روپے میں طے کی گئی۔ اے سی بی کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مزید ادائیگی کرنے کو تیار نہ ہونے پر، شکایت کنندہ نے اے سی بی سے رجوع کیا۔ تصدیق کے بعد، پی سی ایکٹ 1988 کی ایف آئی آر نمبر 02/2025متعلقہ دفعات کے تحت اے سی بی ادھم پور میں درج کی گئی۔ جس کے بعد ایک گزیٹیڈ افسر کی سربراہی میں ایک ٹریپ ٹیم نے ملزم کو کامیابی کے ساتھ آزاد گواہوں کی موجودگی میں 8000قبول کرتے ہوئے دبوچ لیا ۔ اے سی بی نے یہ بھی کہا کہ کیس کی مزید تفتیش جاری ہے۔