Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

رشتوں کی حقیقت،احساس کی تبدیلی فکر انگیز

Towseef
Last updated: April 6, 2025 11:31 pm
Towseef
Share
5 Min Read
SHARE

سبدر شبیر

ترقی اور جدیدیت کے اس دور میں والدین اور اولاد کے درمیان وہ والہانہ محبت، ادب و احترام اور قربت دھیرے دھیرے کمزور پڑ رہی ہے۔ آج کی نسل اپنے مصروف معمولات میں اس قدر اُلجھ چکی ہے کہ والدین کے جذبات اور ان کی ضروریات اکثر پس پشت چلی جاتی ہیں۔بیشتر نوجوان والدین کی خدمت کو بوجھ سمجھنے لگے ہیں۔ کچھ اولادیں انہیں سمجھ بوجھ کر اولڈ ایج ہوم میں چھوڑ آتی ہیں، کچھ انہیں ماضی کی فرسودہ سوچ کا حامل قرار دے کر نظر انداز کر دیتی ہیں۔ موبائل فون اور سوشل میڈیا نے بھی والدین اور اولاد کے درمیان فاصلہ بڑھا دیا ہے۔ ایسے کئی والدین ہیں جو اپنی خوشی اوراپنے ضروریات کو نظر انداز کر کے اپنی اولاد کے لیے دن رات محنت کرتے ہیںاور خون پسینہ ایک کر کے اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلواتے ہیں،بچوںکے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے خود کو مشین کی طرح چلاتے ہیں۔ مائیں اپنی زیورات اور اپنی چادر تک بیچ کر اولاد کی ضروریات پوراکرتی ہیں ۔لیکن بدلے میں انہیں کیا ملتا ہے؟ زیادہ تر نظر انداز کئے جانے کا دُکھ، بے رخی کا زخم اور وہ تنہائی، جس کا انہوں نے تصور بھی نہیں کیا ہوتاہے۔ یہ وہی والدین ہوتے ہیں جو اولاد کے بغیر زندگی کا تصور بھی نہیں کر سکتے، لیکن جب وہی اولاد بڑی ہو جاتی ہے تو وہ انہیں بے سہارا چھوڑ دیتی ہے۔

یہ ضروری نہیں کہ ہر اولاد بےحِس ہو۔ بعض اوقات وہ خود بھی زندگی کے مسائل میں اُلجھ کر والدین کے لیے وقت نہیں نکال پاتے۔ مگر سوال یہ ہے کہ کیا یہی وہ اولاد نہیں جو دوستوں کے لیے وقت نکالتی ہے؟ جو تفریحی مقامات پر جانے کے لیے دن رات منصوبے بناتی ہے؟ تو پھر والدین کے لیے وقت نکالنا کیوں مشکل ہو جاتا ہے؟

اصل مسئلہ ترجیحات کا ہے۔ والدین وہ ہستیاں ہیں جو ہمیں دنیا میں لاتی ہیں، ہمیں سنوارتی ہیں، مگر جب ان کی زندگی کا سورج ڈھلنے لگتا ہے تو ہم انہیں اکیلا چھوڑ دیتے ہیں۔ یہ غفلت نہیں بلکہ سنگدلی ہے اور یہ وہ حقیقت ہے جس کا سامنا کرنے سے ہم اکثر کتراتے ہیں۔اگر ہم اسلامی تعلیمات پر نظر ڈالیں تو والدین کے حقوق کو بہت زیادہ اہمیت دی گئی ہے۔ اسلامی تعلیمات ہمیں واضح کرتی ہیں کہ والدین کے حقوق ادا کرنا صرف ایک اخلاقی فریضہ ہی نہیں بلکہ دینی فریضہ بھی ہے۔

والدین کی خوشی میں ہی برکت ہے : جو لوگ اپنے والدین کے ساتھ حسن سلوک کرتے ہیں، وہ دنیا و آخرت میں کامیاب ہوتے ہیں۔ والدین کی دعائیں انسان کی تقدیر بدل سکتی ہیں۔ جو اولاد اپنے والدین کے ساتھ نرمی اور محبت سے پیش آتی ہے، اللہ تعالیٰ اس کے رزق میں برکت عطا فرماتا ہے، اس کے دکھوں کو خوشیوں میں بدل دیتا ہے اور اس کے لیے کامیابی کے دروازے کھول دیتا ہے۔اولاد کا فرض ہے ، والدین کے حقوق ادا کریں۔ضروری ہے کہ ہم والدین کے احسانات کو یاد رکھیں اور ان کی خدمت کو اپنا فرض سمجھیں۔ہمیں چاہیے کہ والدین کے ساتھ وقت گزاریں، – ان کے پاس بیٹھیں، ان سے بات کریں، ان کے دُکھ سکھ میں شریک ہوں۔ ان کی ضروریات کا خیال رکھیں – اگر وہ بیمار ہیں تو ان کی خدمت کریں، اگر وہ کمزور ہیں تو ان کا سہارا بنیں۔ ان کے جذبات کی قدر کریں، – ان کی باتوں کو نظر انداز نہ کریں بلکہ ان کی رائے کو اہمیت دیں۔ ان کے لیے دعا کریں – کیونکہ والدین کی محبت دنیا میں سب سے انمول چیز ہے۔ وقت کا پہیہ گھومتا رہتا ہے جو آج اولاد ہے وہ کل والدین بنے گا۔ اگر آج ہم اپنے والدین کے ساتھ اچھا سلوک کریں گے تو کل ہماری اولاد بھی ہمیں وہی محبت دے گی۔لیکن اگر ہم اپنے والدین کو تنہا چھوڑ دیں گے تو کل ہمیں بھی کوئی اپنانے والا نہیں ہوگا۔

رابطہ۔9797008660
[email protected]
????????????

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
کپواڑہ میں حزب کمانڈر کی جائیداد قرق: پولیس
تازہ ترین
صدرِ جمہوریہ نے لداخ ایل جی کو ’گروپ اے‘سول سروس عہدوں پرتقرری کا اختیار دیا چیف سیکرٹری اور ڈی جی پی کی تقرری کے لیے مرکزی حکومت کی منظوری بدستور لازمی
تازہ ترین
پونچھ ضلع جیل میں جھگڑے میں  قیدی زخمی
پیر پنچال
جموں و کشمیر میں موسلا دھار بارشیں، محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کیا
تازہ ترین

Related

کالممضامین

! موسمیاتی تبدیلیوں سے معاشیات کا نقصان

July 9, 2025
کالممضامین

دیہی جموں و کشمیر میں راستے کا حق | آسانی کے قوانین کی زوال پذیر صورت حال معلومات

July 9, 2025
کالممضامین

گندم کی کاشتکاری۔ہماری اہم ترین ضرورت

July 9, 2025
کالممضامین

چھرنبل ۔ نظروں سے اوجھل دلکش سیاحتی مقام سیاحت

July 9, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?