Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
کالممضامین

رسوم کی زنجیروں میں جکڑا نکاح | شادی کو نمائش سے نکال کر عبادت بنائیں پُکار

Towseef
Last updated: July 16, 2025 10:35 pm
Towseef
Share
4 Min Read
SHARE

آمنہ یٰسین ملک، پلوامہ

اسلام نے نکاح کو عبادت بنایا، ہم نے اسے کاروبار بنا دیا۔اسلام نے سادگی کو زینت کہا، ہم نے نمائش کو معیار سمجھ لیا۔ اسلام نے اسے محبت، راحت اور سکون کا ذریعہ بتایا، ہم نے اسے دکھاوا، مقابلہ اور بوجھ میں بدل دیا۔آج کے دور کا نکاح صرف نکاح نہیں رہا بلکہ ایک فیشن ایونٹ، سوشل میڈیا شو اور معاشرتی سٹیٹس کا امتحان بن چکا ہے۔ سنتوں کو پسِ پشت ڈال کر، رسم و رواج کو مرکز بنا لیا گیا ہے۔ آئیے ذرا ٹھنڈے دل سے جائزہ لیتے ہیں کہ ہم کیا کر رہے ہیں۔

(۱) منگنی: وعدہ یا اعلانِ جنگ؟:اسلام میں منگنی صرف ایک وعدہ ہے، مگر ہمارے ہاں یہ پہلا میدانِ جنگ بن چکا ہے۔قیمتی تحائف، تصویروں کی نمائش، مہنگے لباس اور مہمانوں کی فوج۔ یہ سب اس رشتے کو بوجھ بنا دیتے ہیں جسے اللہ نے محبت کی بنیاد پر قائم کرنے کا حکم دیا۔

(۲) مہندی:خوشی یا بے حیائی؟:مہندی، جو کہ سنت کے طور پر ہاتھوں میں لگائی جاتی تھی،آج ڈی جی، ڈھولک، ناچ، موسیقی اور فحاشی کا مرکز بن چکی ہے۔یہ تقریب اب لڑکی کی حیا کی آخری سانس لیتی ہوئی دکھائی دیتی ہے۔

(۳) جہیز: محبت یا مطالبہ؟:جہیز کو ماں باپ کی محبت کا نام دیا گیا، معاشرے نے اسے ضروری تحفہ، شرط اور معیار بنا دیا۔ آج لڑکی کو لایا نہیں جاتا، خریدا جاتا ہے اور ظلم یہاں ختم نہیں ہوتا۔ جب بیٹیاں واپس سسرال جاتی ہیں تو سسرال والوں کی نظریں پوچھتی ہیں، کیا روٹیاں لائی ہو؟ مرغے، انڈے، مٹھائی ساتھ ہیں؟ امّی نے کچھ نیا دیا یا وہی پرانے برتن؟ دعوت پر کچھ لائی یا خالی ہاتھ آئی ہو؟اگر کچھ نہ ہو، تو طعنے، طنز اور نظریں دل توڑ کر رکھ دیتی ہیں۔ماں، بہنوں کو کنجوس اور غریب کہا جاتا ہے، جیسے عزت سامان سے تولی جاتی ہے، تقویٰ سے نہیں۔

(۴) بَری، ماک اور دعوتوں کی دوڑ:’’بَری‘‘ یعنی دُلہے کو دی جانے والی اشیاء۔ نہ دین میں اس کا ذکر، نہ عقل اس کو تسلیم کرے، مگر ہم اسے عزت کا تقاضا سمجھ بیٹھے ہیں۔

ماک کی دعوتیں:جہاں مہمانوں کو دو دو تین تین بار بلایا جاتا ہے، صرف تعلقات کی نمائش، نہ کوئی روحانی فائدہ نہ معاشرتی برکت۔

(۵) نکاح کا دن۔ سنت یا سٹیج شو؟ :نکاح کی تقریب سنت کا اعلان ہونا چاہیے تھا، مگر آج یہ کیمروں، لائٹوں، سٹیج اور سیلفیوں کا میدان ہے۔ دولہا اور دلہن کو اتنا سجا دیا جاتا ہے کہ پہچان مشکل ہو جائے اور دعوت اتنی مہنگی کہ بیٹی کے بعد والدین بھی قرض میں ڈوب جائیں۔

(۶) ولیمہ۔ شکر یا شان و شوکت؟:ولیمہ سنت ہے، مگر اب یہ شادی کا سب سے بڑا تماشا بن چکا ہے۔ کھانوں کی فہرست میں قورمہ، پلاو، زردہ، آئسکریم، کولڈرنکس، اور نہ جانے کیا کیا ہوتا ہے۔ مگر روحانی برکت؟ وہ کہیں گم ہو چکی ہے۔

قرآن کا پیغام۔ سادگی میں برکت ہے: اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:’’وَلا تُبَذِّرْ تَبْذِيرًا، إِنَّ الْمُبَذِّرِينَ كَانُوا إِخْوَانَ الشَّيَاطِينِ۔‘‘(سورۃ الإسراء: 26–27)’’فضول خرچی نہ کرو، بے شک فضول خرچ لوگ شیطان کے بھائی ہیں۔‘‘

آئیے! ایک اہم قدم اٹھائیے۔ نکاح کو پھر سے عبادت بنائیں۔ ہم نے سنتوں کو فراموش کیا اور کلچر کو دین سمجھ بیٹھے۔ اگر واقعی اپنی بیٹیوں کو عزت دینا چاہتے ہیں،تو ان کے ہاتھ میں ایمان، محبت اور سکون دیجئے۔ نہ کہ انڈوں، مرغوں، روٹیوں اور بَری کی فہرست۔ وقت آ گیا ہے کہ ہم نکاح کو نمائش سے نکال کر عبادت بنائیں، ورنہ ہمارے گھروں سے برکت، محبت اور وفا ہمیشہ کے لیے رخصت ہو جائے گی۔
[email protected]>

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
نجی ہسپتال اس بات کو یقینی بنائیںکہ علاج عام شہری کی پہنچ سے باہر نہ ہو:وزیراعلیٰ نیشنل ہسپتال جموں میں خواتین کی جراحی کی دیکھ بھال پہل ’پروجیکٹ 13-13‘ کا آغا ز
جموں
آپریشنز جاری ،ایک ایک ملی ٹینٹ کو ختم کیاجائیگا بسنت گڑھ میںحال ہی میں4سال سے سرگرم ملی ٹینٹ کمانڈر مارا گیا:پولیس سربراہ
جموں
مشتبہ افراد کی نقل و حرکت | کٹھوعہ میں تلاشی آپریشن
جموں
نئی جموں۔ کٹرہ ریل لائن سروے کو منظوری د ی گئی
جموں

Related

کالمگوشہ خواتین

دین کی سربلندی میں خواتین کا کردار تاریخی حقائق

July 16, 2025
کالمگوشہ خواتین

بیوی کا اصل گھر شوہر کا دل ہے فکرو فہم

July 16, 2025
کالمگوشہ خواتین

رسم شادی کا یہ غلغلہ ہے فکر انگیز

July 16, 2025
کالممضامین

! عالمی حدت اور ہماری غفلت | ہوا، زمین اور پانی کو ہم نے زہر بنا دیا گلوبل وارمنگ

July 16, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?